اسلام آباد(سپیشل رپورٹر ،92نیوز رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کوروناوائرس عالمی مسئلہ ہے جس کاحل بھی مشترکہ ہوناچاہئے ، کورونا سے نمٹنے کیلئے پوری دنیاکواقدامات کرنا ہوں گے ،ترقی یافتہ ممالک کو چاہئے کہ ترقی پذیر ممالک کی معاونت کریں، کوروناوائرس کے بعد ترقی اورسرمایہ کاری پرورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کورونا وائرس سے پوری دنیا کی معیشت پر اثرات مرتب ہوئے ،کورونا کی وجہ سے ہماری برآمدات متاثرہوئیں،ترقی پذیر ممالک کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ،نائیجیریا ایتھوپیااور مصر کو ہمارے جیسے مسائل کاسامناہے ،ترقی پذیرملکوں کی اس سے زیادہ مددہونی چاہئے جوابتک کی جاچکی ،جب تک اس مسئلے کوعالمی مسئلے کے طورپرحل نہیں کیاجاتااس سے نمٹنامشکل ہوگا،ترقی یافتہ ممالک ملکراس مسئلے کاحل نکال سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ترقی پذیر ممالک کے پاس اتنے مالی وسائل نہیں کہ وہ اپنی معیشت کو بحال کریں اور کمزور طبقات کی مدد کر سکیں۔ وزیراعظم نے کہا ہم موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے 10 بلین ٹری منصوبے پر کام کر رہے ہیں لیکن اس کیلئے ہمیں اپنے وسائل کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈائون کی طرف منتقل کرنا پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ترقی یافتہ ممالک اس مسئلے کو عالمی عالمی انداز میں دیکھیں گے تو مجھے یقین ہے ہم سب اس مشکل صورتحال سے نکل آئیں گے ۔کینیڈا اور جمیکا کے وزرائے اعظم، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی جس میں فرانس، جنوبی افریقہ، قازقستان کے صدور بھی شریک تھے ۔ دریں اثناء وزیراعظم کی زیرصدارت کورونا اور ٹڈی دل کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی ۔اجلاس میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات اور بڑھتے ہوئے کیسز پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے ایس او پیز پر ہر صورت عملدرآمد کرانے کی ہدایت کر دی۔وزیراعظم کا کہنا تھا عوام کو درپیش مشکلات کا ادراک ہے ، عوام کی مشکلات کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کی، احتیاطی تدابیر کو اپنانا بہت ضروری ہے ۔اجلاس میں وزیراعظم کو ٹڈیوں کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم سے وزیرریلوے شیخ رشید نے ملاقات کی۔ملاقات میں سیاسی صورتحال،پاکستان ریلوے ،کوروناسے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔شہریوں کیلئے ٹرین کی سہولت اور ایس اوپیزپربات چیت کی گئی،مزیدٹرینیں چلانے کے حوالے سے مشاورت کی گئی،شہریوں کوٹرین کی مزیدسہولت کی فراہمی اورگاڑیوں میں ایس اوپیزپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیرریلوے نے بریفنگ دی کہ پاکستان ریلوے شہریوں کے محفوظ سفرکویقینی بنائے گی۔وزیرریلوے نے وزیراعظم کو مزید ٹرینیں چلانے کے حوالے سے آگاہ کیا،ملاقات میں اتفاق کیاگیاکہ ٹرینوں میں اضافہ کرناہے یانہیں اسکاحتمی فیصلہ 31مئی کو ہو گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت میڈیاسٹریٹجی کمیٹی کااجلاس ہوا۔وزیراعظم نے ٹرانسپورٹ اورٹرین بندش کی مخالفت کردی اور ٹرینوں،ٹرانسپورٹ میں ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔وزیراعظم نے وزرااورپارٹی ترجمانوں کوفرنٹ فٹ پرکھیلنے کی ہدایت کردی۔سندھ حکومت اورشریف برادران سے متعلق کمیٹی کواہم ٹاسک سونپ دیئے گئے ،وزیراعظم نے آئندہ بجٹ اوراحتساب کے عمل پربھی اپنی ٹیم کوگائیڈلائنزدیدیں۔ وزیراعظم نے کورونا صورتحال اور لاک ڈائون سے متعلق اجلاس 31مئی کوطلب کرلیا۔