لاہور(بابر علی) حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی دوسری لہر زیادہ خطرناک قرار دیے جانے کے باوجود شہری ادارے چوک، چوراہوں اور دیگر عوامی مقامات پر ہاتھ دھونے کے انتظامات کرنے سے گریزاں ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے معمولات زندگی کے لئے گھروں سے باہر جا کر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں مشکلات کا سامناہے ۔تفصیلات کے مطابق مارچ میں پاکستان میں کورونا وائرس کی پہلی لہر آنے کے موقع پر شہری اداروں کی طرف سے لاہور کے چوک، چوراہوں اور دیگر مقامات پر شہر یوں کے ہاتھ دھونے کے لئے انتظامات کیے تھے ، لیکن اب جب دوسری لہر کو حکومت پہلے کی نسبت زیادہ خطرناک قرار دے کر شہریوں کو زیادہ احتیاط کرنے کی ہدایت دے رہی ہے ، تواس وقت ہاتھ دھونے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا جا رہا۔ پہلی لہر کے موقع پر میٹروپولیٹن کارپوریشن لاہور نے ٹاؤن ہال، استنبول چوک، انارکلی چوک، جی پی او چوک، ہائی کورٹ چوک، ریگل چوک، چڑیا گھر، چیئرنگ کراس، لبرٹی مارکیٹ، لاری اڈہ اور دیگر مقامات پر ہینڈ واش کیمپ قائم کیے تھے ۔ اس کے علاوہ واسا لاہور نے بھاٹی گیٹ، شاہ عالم مارکیٹ، اک موریہ پل،شاہدرہ موڑ، جوڑے پل،سوئیکارنو چوک، علامہ اقبال ٹاؤن کریم مارکیٹ، اچھرہ بازار، باغبان پورہ، شاد باغ ، شادمان مارکیٹ، جوبلی ٹاؤن میں جی ون مارکیٹ، مون مارکیٹ گلشن راوی، نیلا گنبد، ریلوے سٹیشن، برکت مارکیٹ،ماڈل ٹاؤن لنک روڈ،ٹاؤن شپ مارکیٹ ودیگر ہاتھ دھونے کیلئے کلورین ملے پانی کے ٹینکرز کھڑے کر دیے تھے ۔ مزید برآں واسا لاہور نے دس لوڈر رکشوں پر بیسن لگا کر موبائل ہینڈ واش بیسن کا منصوبہ بھی بنایا تھا۔ موجودہ صورتحال میں پہلے کی طرح ہاتھ دھونے کا انتظام کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ۔