پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے گزشتہ 24گھنٹوں میں 5افراد جاں بحق اور 747نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ روان برس جنوری میں چین میں کورونا سے پہلی موت سامنے آنے کے بعد محض دس ماہ میں یہ جان لیوا وائرس دنیا بھر میں 10لاکھ سے زائد افراد کی جان لے چکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں 3کروڑ 30لاکھ سے زائد افراد اس موذی وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں حکومت نے بروقت اقدامات کے باعث کورونا کو موثر انداز میں کنٹرول کر لیا گیا تھا اور عالمی سطح پر پاکستان کے اقدامات کی تحسین بھی ہوئی یہاں تک کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔ جب دنیا میں کورونا کی دوسری لہر کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا پاکستان میں کورونا کے مریضوں میں کمی ہو رہی تھی اور حکومت نے تعلیمی اداروں سمیت تمام کاروباری سرگرمیوں کی مشروط اجازت بھی دے دی تھی مگر بدقسمتی سے تعلیمی اداروں اور دیگر شعبوں کی طرف سے ایس او پیز کو نظر انداز کیا گیا جس کے بعد طبی ماہرین کورونا کے پھر سے سر اٹھانے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں جو بظاہر سچ ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جس کا ثبوت ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ اور کراچی میں پہلا سمارٹ لاک ڈائون ہے۔ بہتر ہو گا حکومت تعلیمی اداروں سمیت تمام طبقہ ہائے زندگی کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائے تاکہ جان لیوا مرض سے محفوظ رہ کر ترقی کا سفر جاری رکھا جا سکے۔