مکرمی ! کوورنا کے باعث 1کروڑ80لاکھ افراد کے بے روز گار ہونے اور 7کروڑکے غربت کی سطح سے نیچے جانے کا خدشہ ہے معاشی نقصان کے ان ہی خدشات کے پیش نظر یورپی ممالک میں لاک ڈاؤن عملی طور پر ختم ہوچکا ہے گرجا گھر،ریستوران،اسٹورز،نان بائی ،سنیماٹھیٹرز کھولنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے اور امریکا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر بڑے کاروباری شہر نیویارک میں بھی جلد لاک ڈاؤن ختم کئے جانے کی اطلاعات ہیںایسے میں ہمارے معاشی طور پر بد و تباہ حال ملک کے وفاقی اور صوبائی حکمرانوں نے ہفتے میں 4روز کاروبار کھولنے اور 3 روز بند رکھنے کے غیر سنجیدہ اور غیردانشمندانہ فیصلوں نے کوروناوائرس اور لاک ڈاؤن کو ایک مذاق بنا کر رکھ دیا تھا یہ تو بھلا ہو سپریم کورٹ کا کہ جس کی مداخلت کی اور معزز جج صاحبان نے ذاتی دلچسپی لے کر لاک ڈائون ختم کرنے کے احکامات جاری کر کے پاکستانیوں کامعاشی قتل عام روکا۔ (امتیاز علی آرائیں۔حیدرآباد)