لاہور(گوہر علی) حکومت نے کمال مہار ت سے ن لیگ کے استعفے کا کارڈ غیر موثر بنانے کی حکمت عملی مرتب کرلی ، حکومت کے اس نئے فیصلہ سے ن لیگ د وراہے پر آگئی ،ن لیگ حمزہ شہباز کیپروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے اور حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (ون) کا چیئر مین نہ بنانے پر سٹینڈنگ کمیٹیوں سے مستعفی ہوگئی جس کے بعد حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری کردئیے گئے لیکن انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (ون ) کا چیئر مین بنانے کے بارے کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی اور پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹیوں کے اجلاس بلانا شروع کردئیے ہیں ، ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی کے رواں اجلاس میں ہی زیر التوا قوانین کو کمیٹیوں میں منظور کرانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد ن لیگ مشکل میں پھنس گئی کہ ایک مطالبہ منظور ہونے کے بعد اسے سٹینڈنگ کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کرنی چاہیے یا نہیں ،ذرائع نے مزید بتایا کہ ن لیگ کے استعفوں پر بنائی گئی کمیٹی کا ن لیگ نے بائیکاٹ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ن لیگ کے سمیع اللہ خاں،ملک ندیم کامران،چودھری اقبال گجر اس کمیٹی کے اراکین ہوں گے ،ن لیگ نے استعفوں کے معاملہ پر حکومت سے مذاکرات کرنے کا باضابطہ فیصلہ کرلیا ،ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا فیصلہ نسبتاًآسان ہے جبکہ انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(ون) کا چیئر مین بنانے کافیصلہ مشکل ہے ، ن لیگ کے مطالبات میں سے آسان مطالبہ تسلیم کرکے اسے نئی مشکل میں پھنسادیا گیا جبکہ پنجاب اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹیوں کے اجلاس بلانے کی تیاریا ں شروع ہوگئی ہیں۔