اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر) گزشتہ2برسوں میں ملکی معیشت کے مختلف شعبوں میں بڑھوتری اور استحکام دیکھنے میں آیاہے ۔ حسابات جاریہ کاخسارہ 20 ارب ڈالر سے کم ہو کر محض 2.9 ارب ڈالر ڈالر رہ گیا، بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی مد میں بھی واضح بہتری آئی ہے اور ترسیلات زر میں 3.2ارب ڈالر کا اضافہ سامنے آیا۔ کورونا کی وجہ سے متاثر ہونے والے معاشی عمل میں بحالی کا مثبت رجحان ہے اور معاشی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔حکومت اپنے پہلے مالی سال یعنی 2018-19 ئمیں حسابات جاریہ کے خسارہ کو 20 ارب ڈالرسے کم کرکے 13.4 ارب ڈالرکی سطح پرلانے میں کامیاب ہوئی جو ملکی جی ڈی پی کا 4.8 فیصد بنتاہے ۔سٹیٹ بینک اوردیگرسرکاری اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال میں حسابات جاریہ کے خسارہ میں کمی کاسلسلہ جاری رہا، اس دوران کوروناوائرس کی وباء کی وجہ سے درآمدات اوربرآمدات میں کمی بھی دیکھنے میں آئی ہے ۔مالی سال کے اختتام پرحسابات جاریہ کاخسارہ 2.9 ارب ڈالرریکارڈکیا گیا جومجموعی ملکی پیداوارکا 1.1 فیصد بنتاہے ۔ مالی سال 2019-20 میں مجموعی ملکی برآمدات کاحجم 22.5 ارب ڈالرریکارڈکیاگیا، مالی سال 2018-19 میں ملکی برآمدات کا حجم 24.3 ارب ڈالررہاتھا۔ مالی سال 2019-20 میں مجموعی ملکی درآمدات کا حجم 42.4 ارب ڈالررہا۔ مالی سال 2018-19 میں تجارتی خسارہ کاحجم 27.6 ارب ڈالرتھا، گزشتہ مالی سال میں تجارتی خسارہ کاحجم 19.9 ارب ڈالرتک گرگیا۔مالی سال 2018-19 ئمیں اس شعبہ کی درآمدات کاحجم 10.9 ارب ڈالرریکارڈکیاگیاتھا۔