کراچی(کامرس رپورٹر) معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا سے ملک میں بیروزگار افراد میں 2 کروڑ اضافہ ہوگیا ہے ۔ شعبہ صنعت، تجارت اور زراعت شدید متاثر ہیں، حکومت بجٹ میں موثر اقدامات کرے ، صحت، تعلیم اور نجی شعبے کو سپورٹ دینے اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے منصوبہ بندی کی جائے ۔تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز کے زیر اہتمام بجٹ 2020-21ء پر آن لائن کانفرنس ہوئی، جس میں سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز، پاکستان بزنس کونسل کے سی ای او احسان ملک، سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر زبیر خان، ممتاز ماہر معیشت پروفیسر ڈاکٹر باری اور چیئرمین انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز ہمایوں اختر نے بجٹ تجاویز پیش کیں، اس موقع پر سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کرونا سے بیروزگارافراد میں 2 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے ، 6 کروڑ پہلے ہی بیروزگار تھے ، حکومت کو جامع منصوبہ تیار کرنا چاہئے ، زراعت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی، کپاس کی پیداوار بڑھانا ہوگی۔ ہمایوں اختر نے کہا کہ موجودہ حالات میں فوری طور پر معاشی ترقی اور برآمدات پر توجہ دینا ہوگی، معاشی استحکام کیلئے منظم معاشی پالیسی ناگزیر ہے ، بجٹ 2022-21ء میں لوگوں کی صحت کو مدنظر رکھا جائے ، پرائیویٹ سیکٹر کیلئے کاروباری پالیسیاں بنائی جائیں۔ احسان ملک نے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومت کو خوراک، بنیادی ضروریات زندگی کی اشیا اور عام آدمی کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینا ہوگی۔ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نجی شعبے کو سہولیات دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ملازمتیں کے مواقع پیدا ہوں، پروفیسر ڈاکٹر باری نے کہا کہ اس وقت مائیکرو لیول پر اصلاحات کی ضرورت ہے ، حکومت اپنی پالیسی پر ازسر نو غور کرے ۔