مکرمی ! عید ایک ایساتہوار ہے جو مسلمان معاشرے کی یکجہتی اور انفرادیت کی عکاسی کرتا ہے اور یہ تہوار ہر سال لوٹ کر آتا ہے اور لفظ عید کا مشتق بھی عود ہے جس کک معنی ہے لوٹنا۔ ہر سال یکم شوال المکرم کو یہ تہوار لوٹ کر آتا ہے جس میں مسلمان اللہ کریم کی مقرر کردہ حدود میں رہتے ہوئے خوشیاں مناتے ہیں صدقات و خیرات کرتے ہیں۔عید کا رواج ہر قوم ، ہر ملت اور ہر دور میں رہا لیکن سب کا انداز اور سب کا طریقہ مختلف رہا لیکن منشا ایک ہی تھی اور وہ اللہ کریم کے فضل کا شکر کرنا ہے۔حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ کی قبولیت کا دن ان کے بعد آنے والوں نے عید کے طور پر منایا، اسی طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قوم کا دن وہ مقرر ہوا جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آتش نمرود سے نجات ملی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کی قوم کے عید کا دن وہ ٹھہرا جب انہیں فرعون کے ظلم و ستم سے نجات ملی۔عید کا دن ہر جائز طریقے سے خوشی منانے کا نام ہے۔ موجودہ دور میں کووڈ کی وجہ سے بہت سے لوگوں کے عزیز و اقارب ان سے جدا ہوگئے لیکن پھر بھی دنیا بھر کے مسلمانوں نے عید کے دن رب کریم کا شکر کرتے ہوئے منایا اور اس کے فضل و احسان کو یادکرتے ہو ئے شکر اداکیا۔ (رابعہ فاطمہ‘ کراچی)