لاہور (رانا محمد عظیم ) حکومتی نامزدگی ،حمایت اور سپیکر اسد قیصر کی بہترین لا بنگ سے پیپلزپا رٹی کے سینیٹر رضا ربانی اور ن لیگ کے سینیٹر جاوید عباسی کا ایشیا پیسیفک کی انٹر پارلیمانی یونین کی ایگزیکٹیو باڈی کے رکن منتخب ہونے پر مولانا فضل الرحمان شدید ناراض ہوگئے اورن لیگ اور پیپلزپار ٹی کے اہم رہنماؤں کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے فضل الرحمان نے اعتراض کرتے ہوئے ن لیگ اور پیپلزپا رٹی کے رہنماؤں کو پیغام دیا کہ ایک طرف آ پ لوگ اپوزیشن میں ہونے کی بات کر رہے ہیں اور دوسری طرف حکومتی حمایت سے اپنے دو سینیٹرز کو انٹرنیشنل باڈی کا رکن بنوا رہے ہیں جو نہ صرف حکومت کے ساتھ آ پ کے رابطے ظاہر کر تی ہے بلکہ لگ رہا ہے کہ آ پ میرے ساتھ کوئی گیم کر سکتے ہیں۔ فضل الرحمان کی اپنی جماعت کے اند ر بھی اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا اور مولانا کو قریبی ساتھیوں نے یہاں تک کہا کہ آ پ ایک طرف یہ کہہ رہے ہیں کہ وقت پڑنے پر یہ دونوں سیا سی جماعتیں ہمارے لئے استعفیٰ تک دے سکتی ہیں مگر یہ تو حکومت سے مراعات لے رہے ہیں، رضا ربانی اور سینیٹر جاوید عباسی کو حکومت کی حمایت سے انٹر نیشنل کمیٹی کا ممبر بننے کی کیا ضرورت تھی ،ان دونوں سیاسی جماعتوں سے محتاط رہیں ،ان کو استعمال ضرور کریں لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ یہ لوگ آ پ کو دھوکہ دے سکتے ہیں۔ فضل الرحمان ا نوازشریف اور آ صف زرداری کو پیغام پہنچائیں گے کہ ان کی پارٹی دوغلی پالیسی پر کیوں چل رہی ہے ۔