لاہور(سپورٹس رپورٹر ، نیٹ نیوز)انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے دہائی کی ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی 20 ٹیموں کا اعلان کر دیا تاہم کوئی پاکستانی کرکٹر ان ٹیموں میں جگہ نہ بناسکا۔ ٹیسٹ ٹیم کا کپتان ویرات کوہلی کو مقرر کیا گیا جبکہ الیسٹر کک، ڈیوڈ وارنر، کین ولیمسن، سٹیو سمتھ، وکٹ کیپر کمار سنگاکارا، بین سٹوکس، ایشون، ڈیل سٹین، سٹیورٹ براڈ اور جیمز اینڈرسن شامل ہیں۔آئی سی سی مینز ون ڈے ٹیم آف دی ڈیکیڈ کا کپتان ایم ایس دھونی کا بنایا گیا ہے جبکہ عمران طاہر، ملنگا اور شکیب الحسن اس کا حصہ ہیں۔ مینز ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بھی ایم ایس دھونی کو بنایا گیا ہے ۔ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں آسٹریلیا کی چار، ویسٹ انڈیز، نیوزی لینڈ کی دو، دواور انگلینڈ کی ایک کھلاڑی شامل ہے ۔ ویمزٹیم آف دی ڈیکیڈ میں آسٹریلیا کی تین، بھارت، جنوبی افریقا اور ویسٹ انڈیز کی دو، دو جبکہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ایک ایک کھلاڑی شامل ہے ۔ آسٹریلیا کی میگ لیننگ کپتان ہیں۔ سکاٹ لینڈ کی آل راؤنڈر کیتھرین برائس کو ویمنز ایسوسی ایٹ پلیئر آف دی ڈیکیڈ جبکہ سکاٹ لینڈ ہی کے کائل کوئٹزر ایسوسی ایٹ مینز پلیئر آف دی ڈیکیڈ قرار پائے ہیں۔دریں اثنا قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باولر شعیب اخترجانبداری کا الزام لگاتے ہوئے آئی سی سی پر برس پڑے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر کا کہنا تھا کہ کیاٹیم آف ڈیکیڈ کے انتخاب میں آئی سی سی کی نظریں بابر اعظم پر نہیں پڑیں؟۔ شعیب اختر کا کہنا تھاکہ کیا یونس خان آئی سی سی کی نظر میں عظیم کھلاڑی نہیں؟آئی سی سی کو کچھ نظر اس لیے نہیں آرہا کہ وہ دیکھنا ہی نہیں چاہتی۔انہوں نے کہا کہ آئی سی سی نے انڈین پریمئر لیگ کی ٹیم کا اعلان کیا یہ ٹیم آف ڈیکیڈ نہیں۔دوسری طرف پاکستانی کھلاڑیوں کو جگہ نہ دینے پر سوشل میڈیا پر صارفین کی آئی سی سی پر تنقید جاری ہے ۔ ایک صارف نے آئی سی سی ٹیم آف ڈیکیڈ کو جوک آف ڈیکیڈ قرار دیا جبکہ دوسرے صارف نے آئی سی سی کو بھارتی کرکٹ بورڈ کی دوسری شکل قرار دیا ہے ۔