لاہور( کامرس ڈسیک)اکاونٹنٹس کو گوشہ عافیت سے باہر آنا ہوگا۔ علاوہ ازیں، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے بارے میں مسلسل سیکھنے اور اس کے مطابق عمل کرنے کی صلاحیت کے حصول کی غرض سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے اکاؤنٹنٹس کو اپنی ڈیجیٹل مہارتوں کو واضح کرنے اور خود کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے حوالے سے مدد مل سکتی ہے ۔‘ یہ بات دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے ) کی جانب سے جاری کی گئی ایک سروے رپورٹ میں بتائی گئی ہے ۔ سروے رپورٹ میں شامل 4,200 سے زائد عالمی شرکاء کی آراء میں روایتی اسپریڈ شیٹ کے استعمال میں اعلیٰ مہارت کا ا عتراف کیا گیا ہے یعنی شرکاء میں سے 81 فیصد نے اپنی ماہرانہ سطح کا اظہار کیا۔جب اْن سے یہ سوال کیا گیا کہ وہ انٹرپرائز ریسورس پلاننگ (enterprise resource planning) کے بارے میں کس حد تک جانتے ہیں، تو ان میں سے 72 فیصد نے خود کا ماہر ظاہر کیا جب کہ 20فیصد اکاؤنٹنٹس کا خیال تھا کہ وہ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز مثلاً بلاک چین اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور مشین لرننگ میں بھی مہار ت رکھتے ہیں۔دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس کے سینئر سبجیکٹ مینیجر-بزنس مینیجمنٹ اور رپورٹ کے مصنف ، کلائیو ویب کی رائے تھی کہ ٹیکنالوجی کے معاملے میں زیادہ شدید خواہش سے ہی اکاؤنٹنٹس کو ڈیجیٹل چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اور مستقبل کے لیے تیار ی میں مدد مل سکتی ہے ۔کلائیو نے مزید کہا ’اسپریڈ شیٹ کا بطور نئی ٹیکنالوجی کا دور اب گزر چکا ہے ۔