لاہور(نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے پٹرول کی قیمت میں 25 روپے اضافہ پر توہین عدالت اوراور جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے پٹرول بحران پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کر کے 9 جولائی کو جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے اخبارات، ٹی وی چینلز اور سرکاری ذرائع ابلاغ پر کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے جیسے الفاظ کے استعمال کیخلاف درخواست اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجواتے ہوئے قرار دیا کہ کونسل آئندہ اجلاس میں ان الفاظ پر غور کر کے اپنی رائے سے صدر مملکت، وزیراعظم اور لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کرے ،عدالت نے وفاقی حکومت کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے سینیٹائزر، ماسک ادویات کی مہنگے داموں فروخت کیخلاف درخواست پرڈریپ کو جواب جمع کرانے کیلئے 6 جولائی تک کی مہلت دیدی،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے گزشتہ روز بھی جواب جمع نہ کرایا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس پرائیویٹ ہوٹل میں کرانے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظورکرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر درخواست میں گورنر کے اختیارات کی منتقلی کا نکتہ ثابت نہ ہوا تو 5 لاکھ روپے جرمانے کیساتھ درخواست مسترد کی جائے گی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ رولز آف بزنس میں کیا کہا گیا کہ اسمبلی اجلاس کہاں ہونا ہے ۔ درخواست گزار وکیل نے بتایا رولز آف بزنس میں کوئی جگہ مخصوص نہیں کی گئی،اجلاس کیلئے جگہ مخصوص کرنے کا فیصلہ گورنر کی صوابدید پر چھوڑا گیا ہے ۔ عدالت نے قرار دیا آپقانون بتائیں کہ کیسے پنجاب اسمبلی کا اجلاس فلاں جگہ پر نہیں ہو سکتا۔ سرکاری وکیل نے کہاگورنر پنجاب نے سپیکر کو اجازت دی کہ وہ جو جگہ مناسب سمجھیں اجلاس منعقد کریں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا گورنر پنجاب اپنے اختیارات آگے منتقل کر سکتے ہیں۔