پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کر پنجاب بھر میں 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 50سے 120روپے اضافہ کر دیا ہے ۔کورونا کے عفریت کے ساتھ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ ان حالات میں فلور ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے گندم کی قیمتوں میں اضافہ کو جواز بنا کر آٹے کی قیمت میں 50روپے سے 120روپے اضافہ غربت کی چکی میں پستے عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف ہے ۔یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ فلور ملز ایسوسی ایشن کی طرف سے آٹے کے نرخ اس وقت بڑھائے گئے ہیں جبکہ حکومت پہلے ہی آٹے بحران کی تحقیقات کے لئے کمشن مقرر کر چکی ہے۔ فلور ملز کی من مانی جہاں عوام کے ساتھ زیادتی ہے وہاں حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے بھی مترادف ہے ۔یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ حکومت مختلف مافیاز کے ہاتھوں یرغمال ہو چکی ہے اگر ایسا نہ ہوتا تو عید سے پہلے 160روپے فروخت ہونے والا برائلر مرغی کا گوشت محض ایک ہفتے میں 460روپے فی کلو فروخت نہ ہو رہا ہوتا ۔بہتر ہو گا حکومت مصنوعی مہنگائی کرنے والے منافع خور مافیاز کو قانون کے شکنجے میں کسنے کے لئے عملی اقدامات کرے اور وفاقی اور صوبائی سطح پر پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کر کے عوام کو بے رحم منافع خور مافیاز کے ظلم سے نجات دلائے۔ حکومت اگر فلو ملز کو سبسڈی پر گندم فراہم کر رہی ہے تو آٹے کی قیمت کو بھی کنٹرول کرے تاکہ عوام کا حکومت رٹ پر اعتماد بحال ہو سکے۔