قومی اسمبلی میں بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ غریب، غریب اپوزیشن کا ڈرامہ ہے، مجھے بتائیں کون بیروزگار ہے، لوگ سرکاری نوکری چاہتے ہیں، محنت نہیں کرنا چاہئے، ساری دنیا میںمہنگائی ہے، میرے حلقے میں آئیں ایک غریب بھی نظر آئے تو مان جائوں گا۔ حیرت ہے حکومتی وزیر غربت اور مہنگائی جیسی حقیقت کو ڈرامہ قرار دے رہے حالانکہ وہ خود تسلیم بھی کر رہے ہیں کہ تمام دنیا میں مہنگائی ہے ۔ لگتا ہے وزیر موصوف نے کبھی باہر نکل کر نہیں دیکھا کہ غریب غر بت اور مہنگائی سے تڑپ رہے ہیں۔ ضرورت کی تمام اشیاء عام آدمی کے ہاتھ سے نکل چکی ہیں اور دوسری طرف اسمبلی میں بیان بازی کر کے ان کے زخموں پر نمک پاشی کی جا رہی ہے، وزیر اعظم عمران خان خود تسلیم کرتے ہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے اور حکومت مہنگائی توڑ منصوبے بنا رہی ہے، پرسوں پیر کو خود وزیر اعظم جی ٹین کی ریڑھی مارکیٹ گئے اور وہاں کاروبار کی صورتحال کا جائزہ لیا ، انہیں بھی اندازہ ہو گیا ہوگاکہ کیا چیز کس بھائو بک رہی ہے ۔حکومتی وزراء سے گزارش ہے کہ وہ غربت کو ڈرامہ نہ سمجھیں اور حقائق کو تسلیم کریں۔حکومت اور ریاست کا کام عوام کے لیے سہولتیں پیدا کرنا ہوتا ہے۔ لہذا محض زبانی جمع تفریق کی بجائے عوام کی دل جوئی کیجائے اور غربت اورمہنگائی کے خاتمے اور بیروز گاری کے توڑ کے لئے ملازمتوں اور کاروبا ر کے نئے مواقع پیدا کیے جائیں۔