اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ نے ملتان میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر فراڈ کرنے والے ملزم ملک اللہ بخش کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی اور ٹرائل کورٹ کو کیس جلد نمٹانے کا حکم دیا ہے ۔ دوران سماعت ملزم کے وکیل کے دلائل پر جسٹس قاضی محمد امین احمدنے سوال کیا کہ کیا اس ملک میں فراڈ نہیں ہو رہا؟ لوگ کالا دھن نہیں بنا رہے ؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ملزم نے عوام سے اس منصوبے کیلئے پیسے لئے جس کو بنانے کا اس کواختیار ہی نہیں تھا، سوسائٹی کے نام پر لوگوں سے پیسے لے لیا متعلقہ اتھارٹی سے اجازت ہی نہیں لی، پیسے لیے ہوئے 27 سال گزر گئے لوگوں کو پلاٹ نہیں ملے ۔ بنچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے سرکار سے اجازت لینی ہوتی ہے ، سیوریج، بجلی، پانی اور گیس کا نظام بنانے کیلئے ضروری اجازت درکار ہوتی ہے ۔ وکیل ملزم نے کہا میرے موکل کو فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے ۔ جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا فیئر ٹرائل انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے دلائیں؟ ملک میں ہر کسی کو فیئر ٹرائل چاہیے ۔ جسٹس قاضی امین نے کہا ملزم اپنی رقم کی ریکوری کے لیے فراڈیے کے ساتھ مل گیا،اپنے پیسے وصول کر کے خود کو معصوم قرار دے رہا ہے ۔ عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو کیس جلد نمٹانے کا حکم دیا۔ادھر سپریم کورٹ نے بلوچستان کے محکمہ معدنیات میں 132 افراد کی بھرتی کا ہائیکورٹ کا حکم معطل کر دیا۔چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف صوبائی حکومت کی اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ۔