لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب میں کشمیر، فلسطین ، روہنگیا مسلمانوں کا کیس بہتر طریقے سے پیش کیا۔چینل 92نیوز کے پروگرام’’مقابل‘‘ میں اینکر پرسن ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے صاف الفاظ میں بتادیاکہ اگرہندو توا کی شکار حکومت کی طرف سے پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو اسکا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے ۔ایک بہت اچھا معاملہ اٹھایا کہ غریب ملکوں سے منی لانڈرنگ کے امیر ملک ذمہ دار ہیں،ان کا واضح اشارہ لندن کی طرف تھا جو اس وقت ناجائز پیسے کا عالمی مرکز بن چکا ہے ۔ ہماری بیمار معیشت ماضی کے حکمرانوں کی طرف سے دیا گیا تحفہ ہے ۔دوسال میں عمران خان نے پولیس اور عدلیہ کو ٹھیک کرنے کیلئے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔ایف بی آر کی اصلاح کیلئے الف بھی نہیں پڑھی ۔دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پچھلے سال بھی اچھی تھی اور اس سال بھی اچھی تھی ۔تقریریں ایک سالانہ رسم بن جاتی ہے اگر اسکا فالو اپ ایکشن نہ کریں ۔اگر تقریر کے نکات پر سفارتکار ی نہ ہو تو پھر یہ بیکار چیز بن جاتی ہے ۔بھارت کا اصل چہرہ یہ ہے کہ وہ دہشتگرد ملک ہے ، مگرجب آپ تقریر کرکے گھر بیٹھ جائینگے تو کون آپکی بات مانے گا۔پاکستان کو محنت کرنے کی ضرورت ہے ۔سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ہم نے برطانیہ سے الطاف حسین، نوازشریف، سلمان ، اسحاق ڈار ، علی عمران ،حسین نواز اور حسن کو کیسے لانا ہے ، ہمارا تو ان سے مجرموں کے تبادلہ کا کوئی معاہدہ ہی نہیں ۔عمران خان اپنے گھر سے خود احتسابی کا عمل شروع نہیں کرسکے ۔ سب سے بڑا صوبہ پنجاب عثمان بزدار کے حوالے کردیا۔ پولیس ریفارمز بھی نہیں ہوسکیں، پٹوار خانے بھی ٹھیک نہیں ہوسکے ۔ ہارون الرشید