آئی ٹی کے اس دور میں جہاں انسانوں کی ترجیحات معمولات میں انقلابی تبدیلی آئی، وہیں لوگوں کے نظریات اور ضروریات نے میری مرضی کا ایسا چولا زیب تن کیا جو اپنے ہی وجود میں اتنا ہلکا (پھسا ہوا) ہے کہ اس سے اندر کا ننگ اور ضمیر کی جنگ دونوں ہی نہیں چھپائی جا رہیں۔اس آئی ٹی نے دنیا کو زمین سے آسمان تک پہنچایا مگر ہمارے ملک میں اکثریت خصوصاً نئی نسل کو زمین سے زیر زمین دھکیل دیا۔ فیس بک واٹس ایپ سے شروع ہونے والا یہ سفر ٹک ٹاک کی تاریک راہوں سے ہوتا ہوا فن و تفریح کے نام پر بسائی جانے والی بستی Bigoکی پست شاہرہ پر گامزن ہے اور ہماری نئی نسل میں سے کچھ مادر پدر آزاد اذہان رکھنے والے اپنی غیرت کے چولے کو اتار کر اس کی پٹی بنا کر آنکھوں پر باندھے فن ‘ فن کھیل کر شہرت نما ذلت ارو پیسے نما فتنے کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ جس میں حقیقی خسارہ صنف لطیف کے حصے میں آ رہا ہے۔مگر حکومت نئی نسل کو آئی ٹی کی مختلف بے لگام Appsکے رحم و کرم پر چھوڑے انگارے اور شعلے بنتے دیکھے جا رہی ہے۔ آخر ایک اسلامی ریاست میں کیوں کسی ایپ کے اخلاقی sopنہیں ہیں؟جو ہماری ثقافت کے امین ہوں جدت کے نام پر بے لگام آزادی کیوں پروموٹ ہو رہی ہے؟یہ ہیں وہ سوال ہیں جن کا نہ صرف ہمیں جواب ڈھونڈنا ہے بلکہ ذمہ داران سے پوچھنا بھی ہے مگر پوچھے گا کون؟ (شازیہ ناہید شاز)