لاہور(نمائندہ خصوصی سے )مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا آٹے کے بحران پر پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ۔آٹا بحران میں ملو ث وفاقی اور صوبائی وزراء کو شامل تفتیش کیا جائے ۔حکومتی وزراء پہلے تعین کریں پنجاب میں آٹے کا بحران ہے یا نہیں۔وفاقی حکومت نے کتنے پیسوں میں باہر گندم بیچی اور کتنے میں خریدنے جا رہے ہیں؟پنجاب حکومت کو چار ماہ قبل گندم کے بحران کی وارننگ دی گئی لیکن حکومت سوئی رہی۔آٹے کے بعد پنجاب میں چینی کا بحران بھی سر اٹھانے جا رہا ہے ۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا حکومتی وزراء کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہابزدار صاحب ڈینگی،پولیو اور لاہور میں کچرے کا بتائیں تو ہی خواب خرگوش سے جاگتے ہیں۔آٹے کے بحران کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے ۔جن وفاقی اور صوبائی وزراء کا آٹے کے بحران میں نام آرہا ہے ان کو شمال تفتیش کیا جائے ۔آٹا گینگ کا سر غنہ فلورز ملزم مالکان کو دھمکیاں دے رہا ہے ۔اگر پنجاب حکومت کے پاس 2.3ملین میٹرک ٹن گندم کا سٹاک موجود ہے تو گندم برآمد کیوں کی جارہی ہے ؟حکومتی وزراء کے خیالی پلائوں والے بیانات سے عوام کو پیٹ نہیں برے سکتا۔