مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی)مسجد اقصیٰ کے باہر گذشتہ روز ہزاروں افراد نے عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے والے ممالک کے خلاف شدید نعرے بازے کی،بحرین اور امارات کو خائن اور غدارقرار دیا۔غزہ سے اسرائیلی فورسز نے 3شہری گرفتا ر کرلئے ،شہید ڈاکٹر کے جنازہ میں پورا شہر امڈآیا،القدس فائونڈیشن نے کہا ہے کہ یہودیوں کا نئے سال کی آمد پر قبلہ اول پر دھاوے کا منصوبہ ہے اس کو ناکام بنائیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصی کے باہر نماز ظہر کے بعد ہزاروں افراد نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا کر متحدہ عرب امارات اور بحرین کے خلاف مظاہرے کیے ۔ مظاہرین نے امریکا کی سرپرستی میں اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرانے والے عرب ممالک بحرین اور امارات کی قیادت کو غدار اور خائن قرار دیا۔ مظاہرین نے ان دونوں ملکوں کے لیڈروں کو فلسطینی علاقوں اور مسجد اقصی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات پر زور دیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر صہیونی ریاست کے ساتھ دوستی کرنے والے ممالک فلسطینی قوم کے وجود کے دشمن ہیں اور وہ مسجد اقصی اور فلسطین کے خلاف قابض صہیونی ریاست کے مظالم کے حامی بن چکے ہیں۔قبل ازیں مسجد اقصی کے امام الشیخ محمد سلیم نے کہا کہ مسجد اقصی پر صرف مسلمانوں کا حق ہے ۔ سیاسی بنیادوں پر کسی دوسری قوم یا ملک کا قبلہ اول پر کوئی حق نہیں۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کے ایک عہدیدار عبدالناصر فروانہ نے بتایا کہ رواں سال اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پار کرنے کے الزام میں 40 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے ۔مسجد اقصی اور القدس کے حوالے سے عالمی سطح پر کام کرنے والی بین الاقومی القدس فائونڈیشن نے کہا ہے کہ یہودیوں کے سال نو کے موقعے پر انتہا پسند یہودی آباد کار بڑے پیمانے پر مسجد اقصی کی بے حرمتی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس اشتعال انگیز اور سازشی پلان کو ناکام بنانے کے لیے القدس کے فلسطینی باشندے مسجد اقصی کے لیے نفیر عام کریں۔