لاہور(سلیمان چودھری )سابق دور حکومت کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والی تبدیلی سرکاربھی اس کے نقش قدم پر چل پڑی ، ٹیچنگ ہسپتالوں کی پتھالوجی لیبارٹریوں کو ایک بار پھر آؤٹ سورس کرکے نجی شعبے کے حوالے کرنے کافیصلہ کرلیاگیا ۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے چند ہسپتالوں میں نافذ ہونے والے ماڈل کا جائزہ لینے کے لیے نجی کمپنی کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔یو ایچ وائے حسن نعیم اینڈ کمپنی کو محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے زیر انتظام ڈی ایچ کیواور ٹیچنگ ہسپتالوں کی پتھالوجی لیبارٹریوں میں موجودسہولیات پر مبنی تھرڈ پارٹی اویلوایشن کے حوالے سے ٹاسک سونپ دیا گیا، 43اقسا م کے مختلف ٹیسٹوں کو آؤٹ سور س کیا جائے گا۔ کمپنی میو ہسپتال، نشترملتان ، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ ، سروسز ہسپتال لاہور، لاہور جنرل ہسپتال ، جناح ہسپتال سمیت کل9ہسپتالوں کا دورہ کرکے تھرڈ پارٹی ویلوڈیشن رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ کو جمع کرائے گی ۔ پہلے محکمہ ہیلتھ کئیر نے 6ہسپتالوں کی لیبارٹریوں کو آوٹ سورس کئے رکھا اور ایک ہسپتال کا ماہانہ خرچ 40سے 50لاکھ روپے کمپنی کو دیا گیا،اسی ماڈل کومحکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے بھی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے پنجاب کے 9ٹیچنگ ہسپتالوں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس کی کاپی92نیوز کے پاس موجود ہے جس کے مطابق وزیر اعلی پنجاب نے ٹیچنگ ہسپتالوں کی پتھالوجی لیبارٹریوں کو آوٹ سورس کرنے کی منطوری دیتے ہوئے ماڈل کوٹیچنگ ہسپتالوں میں نافذ کرنے کا حکم دیا ۔واضح رہے شہباز شریف حکومت کے دور میں لاہور کے تمام ہسپتالوں کی پتھالوجی لبیارٹریاں آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا تاہم حکومت ختم ہونے کی وجہ سے یہ منصوبہ ترک کر دیا گیاتھا