اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے حکومت جلد غریب افراد کیلئے راشن کارڈز سکیم کا بھی اعلان کرے گی جس کے تحت وہ یوٹیلیٹی سٹورز سے ماہانہ تین ہزار روپے کی بنیادی اشیائے ضروریہ حاصل کر سکیں گے ، مہنگائی کے دور میں عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں، تنخواہ دار، متوسط اور کم آمدن والے طبقات کو رعایتی نرخوں پر اشیائے ضروریہ فراہم کرنے کیلئے 7 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا باقاعدہ اجراکر دیا۔ ریلیف پیکج کے تحت ملک بھر میں قائم 4 ہزار یوٹیلیٹی سٹورز پر سستی اشیادستیاب ہوں گی۔ وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان اور دیگرکیساتھ اسلام آباد میں یوٹیلٹی سٹور کا دورہ کیا اور اشیائے خورونوش کی فراہمی اور قیمتوں کا جائزہ لیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا خوشی ہے آٹا 800 روپے میں فروخت ہو رہا ہے ، کوشش کریں گے اس کی موجودہ قیمت کو نیچے لائیں۔ عوام کو مشکل وقت میں یوٹیلٹی سٹورز پر سستی اشیا دیں گے جبکہ آنے والے دنوں میں غریب لوگوں کو راشن کارڈ بھی جاری کیے جائیں گے ۔ غریب آدمی کو راشن کارڈ کے ذریعے تین ہزار کی مفت اشیا ملیں گی۔ کوشش ہے دالیں امپورٹ نہ کرنی پڑیں۔ مہنگائی کے دور میں عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔ عوام کو سستی اور معیاری اشیا کی فراہمی اولین ترجیح ہے ۔2020ء میں گروتھ ریٹ بڑھائیں گے اور لوگوں کو روزگار دیں گے ۔ یہ ریلیف پیکیج کم اور متوسط آمدنی والے طبقات کو نہ صرف رعایتی نرخوں پر آٹا، چینی، گھی، چاول اور دالوں سمیت بنیادی اشیائضروریہ کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہے بلکہ اس سے عام مارکیٹ میں مہنگائی کے رجحان پر قابو میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے کہا خوردنی تیل کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں اضافہ کی وجہ سے بڑھیں، حکومت سورج مکھی اور کینولا کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے ذریعے مقامی پیداوار بڑھانے کیلئے کوشاں ہے ۔ ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ مڈل مین ہے جو صارفین اور کسانوں کی قیمت پر منافع کمارہے ہیں۔ حکومت نے ریلیف پیکیج کیلئے 7 ارب روپے فراہم کئے ہیں ، ضرورت پڑی تو سبسڈی کیلئے مزید فنڈز بھی فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا 2019ئمیں اقتصادی استحکام حاصل کرنے کے بعد حکومت اب2020ئمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، انڈسٹریلائزیشن اور نمو پر توجہ مرکوز کرے گی۔ چیئرمین یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن ذوالقرنین علی اور منیجنگ ڈائریکٹر عمر لودھی نے وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی۔ وزیر اعظم آفس میں ہنرمند جوان پروگرام پر بریفنگ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا نوجوان ملک کا اصل اثاثہ ہیں ، تعلیم کے باوجود نوجوانوں کو مارکیٹ میں نوکریاں حاصل کرنے میں دشواری تکنیکی اور پیشہ وارانہ اداروں کے معیار پر سوال اٹھاتا ہے جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ جدید علوم مثلاً آرٹیفیشل انٹیلی جنس وغیرہ پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ نوجوان جہاں ملکی تعمیر و ترقی میں بھرپور کردار ادار کر سکیں وہاں عالمی اداروں میں بھی اپنی صلاحیتیوں کا موثر استعمال کر سکیں۔ معاونِ خصوصی برائے نوجوانان عثمان ڈارنے نوجوانوں کیلئے شروع کیے جانے والے مختلف پروگراموں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ عثمان ڈارنے بتایا آئندہ چار سال کیلئے تیس ارب پر محیط ہنرمند جوان پروگرام کا باقاعدہ اجرا آج کیا جائے گا۔ وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے وزارت تعلیم، نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹریننگ سنٹر اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت "ہنر مندجوان"اور "سٹارٹ اپ"پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ زیرِ اعظم نے نوجوانوں کیلئے مختلف پروگراموں کے اجرا پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا پاکستان کو درپیش مسائل کا حل ٹیکنالوجی کو زیادہ سے زیادہ بروئے کار لانے میں پوشیدہ ہے ۔ انہوں نے تکنیکی اداروں میں اعلیٰ معیار یقینی بنانے کی اہمیت پر خصوصی زور دیا۔وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں صوبہ سندھ اور کراچی میں جاری منصوبوں اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔ وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا صوبہ پنجاب میں بڑے مجرموں کے کامیاب تعاقب پر میں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر اور پنجاب پولیس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔پنجاب میں بڑے مجرموں کے کامیاب تعاقب سے صوبے میں جرائم کی دنیا آباد کرنے والوں کو واضح پیغام ملا ہے کہ نئے کلچر میں مجرمانہ سرگرمیوں کی کوئی گنجائش نہیں اور جرائم سے ہاتھ رنگنے والوں سے پولیس بلا رعایت نمٹے گی۔