پشاور(نیوز رپورٹر)خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے اپوزیشن ارکان کو پوائنٹ آف آرڈر پر بات نہ کرنے اور لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف سپیکر ڈائس کے سامنے شدید احتجاج کیا ، احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا تاہم اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود حکومت کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔ اجلاس سپیکر مشتاق احمد غنی کی زیر صدارت شروع ہو توپوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے بہادر خان بار بار سپیکر کومخاطب کرتے رہے مگر سپیکر کی جانب سے معمول کی کارروائی جاری رکھی گئی جس پر بہادر خان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور ایوان سے احتجاجاً واک آئو ٹ کیا جس پر عوامی نیشنل پارٹی کے خوشدل خان بھی ایوان سے باہر چلے گئے ۔اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کیاتاہم اس دوران لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل میں ترامیم پیش کرنے کے لئے سپیکر نے حکومتی نمائندے کو بل پیش کرنے کی ہدایت کی تاہم اپوزیش ارکان نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا جو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا اس دوران ایوان مختلف نعروں سے گونجتا رہا ۔ سپیکر اپوزیشن کی جانب سے تجویز کردہ ترمیم پیش کرنے کے لئے اپوزیشن ارکان کو مخاطب کرتے رہے مگر وہ احتجاج میں مصروف رہے جسکے باعث حکومت کی جانب سے لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل باقاعدہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔ بل کی منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا ہے کہ اپوزیشن ارکان صوبائی اسمبلی میں اپنے ہی ایجنڈے کی توہین کرتے ہیں، اپوزیشن ارکان کے پاس سیاست کرنے کے لیے کچھ ہوتا نہیں تو اسمبلی میں بھی شورشرابا کرتے ہیں ۔ادھر خیبر پختونخوا اسمبلی نے صوبے میں انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں 25ویں آئینی ترمیم سے قبل نافذ تمام قوانین کی تسلسل کو برقرار رکھنے سے متعلق بل کی منظوری دے دی تاہم اس کااطلاق فرنٹیئر کرائمز ریگولیشنز1901 اورعبوری گورننس ریگولیشنز 2018 پر نہیں ہوگا اوریہ ختم تصورہونگی ۔گزشتہ روز حکومت کی جانب سے صوبائی وزیر قانون سلطان محمدخان نے قبائلی اضلاع میں 25 ویں آئینی ترمیم سے قبل آئین کے آرٹیکل 247 کے تحت نافذتمام قوانین کاتسلسل برقراررکھنے کیلئے بل پیش کیا۔مذکورہ بل کے تحت قبائلی اضلاع میں ایف سی آر اور فاٹاانٹرم گورننس ریگولیشن کے علاوہ پہلے جو قوانین ،قواعد،ریگولیشن اور دیگر احکامات چل رہے تھے ان کو اسی طرح دوبارہ بحال کردیاگیاہے ۔