لاہور (رانا محمد عظیم )سانحہ شمالی وزیر ستا ن کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آ ئے ہیں۔ با و ثوق ذرائع کے مطابق بارودی سرنگ کا دھماکہ ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا اور اس واقعہ کے بعد افغانستان سے تین ٹیلیفون کالز ٹریس کی گئیں جس میں اس واقعہ کی کامیابی پر مبارکباد دی گئی۔ ان کالز میں پی ٹی ایم اور اس کے اہم رہنمائوں کا بھی متعدد بار ذکر کیا گیا ۔ با وثوق ذرا ئع کے مطابق پاکستا ن کے اہم اداروں نے اس حوالے سے اہم شواہد اکھٹے کر لئے ہیں جس سے ثابت ہو گیا ہے کہ اس سانحہ کے پیچھے بیرونی قوتوں کے ساتھ پاکستان میں موجود ا ن کے سہولت کار بھی ملوث ہیں۔ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ ٹیلیفون کالز کنڑ ، قندھار اور سرحد پر موجود ایک بھارتی قونصلیٹ سے کی گئیں ۔ با وثوق ذرائع کے مطابق سانحہ خڑ کمر سے پہلے پی ٹی ایم کے چند اہم رہنمائوں نے باقاعدہ نجی محفلوں میں اس بات کو دہرایا تھا کہ جلد ہم اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کا بدلہ لیں گے ۔ جو ہمیں سپورٹ کر رہے ہیں انہوں نے اس کا بندوبست کر لیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے این ڈی ایس کے موسیٰ خان ، را کے رنجیت دیول اور کا لعدم تحریک طالبان پی ٹی ایم کے بارہ افراد کے درمیان باقاعدہ میٹنگز ہوئیں اور یہ میٹنگز افغانستا ن میں بھارتی قونصلیٹ اور افغان سرکاری دفاتر میں ہوئیں جن میں پاک فوج کے افسران کو ٹارگٹ کرنے کی پلاننگ کی گئی تھی ۔ اس کا مقصد شمالی وزیر ستان میں ہرصورت میں فوجی چوکیوں کا خاتمہ اور سہولت کاروں کی گرفتاری روکنا ہے ۔ذرائع کے مطابق اس سانحہ میں پی ٹی ایم و دیگر سہولت کاروں کے ملوث ہونے کے ثبوت کے ساتھ یہ بھی انکشافات سامنے آ ئے ہیں کہ غیر ملکی قوتیں اور ان کے پاکستان میں سہولت کار کیا کرنا چاہتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس ضمن میں سوشل میڈیا کو استعمال کرنے کیلئے بھی ان قوتوں نے کام شروع کر رکھا ہے اور سوشل میڈیا پراس سانحہ کو غلط رنگ دینے کی کوشش کی جائے گی۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس سانحہ کے بعد توجہ ہٹانے کیلئے پی ٹی ایم اورغٖیر ملکی قوتوں کے گٹھ جوڑ سے کچھ پشتون نوجوانوں کو خود قتل کر کے اس کا الزام اداروں پر لگا کر ا س سانحہ سے توجہ ہٹا کر فساد برپا کرنے کی کوشش کریں گے ۔