بنوںمیں پی ٹی ایم رہنما کی فائرنگ سے حساس ادارے کا افسر شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ جوابی کارروائی کے دورانپی ٹی ایم کے تین کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پی ٹی ایم پشتون حقوق کی آڑ میں ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں jd- کھیل کر نہ صرف دفاعی اداروں کو بدنام کر رہی بلکہ ملک بھر میں افراتفری پھیلا رہی ہے۔ محسن داوڑ اور علی وزیر نے جلوس کی شکل میں چیک پوسٹ پر دھاوا بول کر پانچ فوجیوں کو زخمی کیا جبکہ شرپسندوں کے تین ساتھی ہلاک اور دس زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھی پی ٹی ایم کے کارندے مختلف مقامات پر شر انگیزیاں کرتے رہے۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین میچ کے دوران بھی پی ٹی ایم کے کارکنوں نے فساد پھیلایا۔ پی ٹی ایم کے شرپسندوں نے جب بھی ملک کے خلاف شورش برپا کرنے کی کوشش کی تو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑے صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے انہیں ایک دائرہ میں رہ کر سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی لیکن وہ ہر موقع کی جعلی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کر کے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے میں مگن رہے۔ اب یہ ناسور بڑھ کر فتنے کی شکل اختیار کر چکا ہے گزشتہ روز کے واقعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ پوری جماعت مسلح ہے۔ حکومت سب سے پہلے اسے غیر مسلح کرے اور اس کے جو کارکنان غیر ملکی ایجنسیوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ ملک میں امن و امان کی فضا قائم رہے۔