لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے وفاقی کابینہ کی ہر منگل کو میٹنگ ہوتی ہے ،ایک دو مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ میٹنگ ہفتے میں نہیں ہوسکی۔اس مرتبہ بھی کسی کام کی وجہ سے کابینہ کی میٹنگ جمعرات کو ہوگی۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارا اس وقت کھانے پینے کی اشیا پر فوکس تھا اور یہ کام تقریباً ہم نے ختم کرلیا ہے ۔گیس اور بجلی پر فوری کوئی ریلیف مشکل ہے ۔اس پر تفصیلی بریفنگ ہوئی ہے ،جب اس پر کام مکمل ہوجائیگا تو اس میں بھی ریلیف مل سکتا ہے مگر اس ہفتے کابینہ کی میٹنگ میں جو فوری ریلیف ملے گا وہ کھانے پینے کی اشیا پر ہوگا۔ وزیر اعظم تنقید کا سامنا کرنے کو تیارہیں مگر وہ بیلنس ہونی چاہئے ۔کچھ میڈیا ایسا ہے جو صرف حکومت مخالف سمت لئے ہوئے ہے ،سوشل میڈیا پر بھی کھل کر ہمارے خلاف تنقید ہورہی ہے ۔ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے پر بہت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کو کراچی میں کام نہ کرنے کا کوئی نقصان نہیں کیونکہ وہ تو اندرون سندھ سے ووٹ لے کر حکومت بناتی ہے ۔اسی لئے انہوں نے کراچی کا برا حال کیا ہوا ہے ۔سندھ کے بلدیاتی نظام کیخلاف سپریم کورٹ جارہے ہیں ۔گرین لائن منصوبہ تعطل کا شکار تھا اسے وفاقی حکومت مکمل کررہی ہے ۔ اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے بعد وفاق کا سسٹم درہم برہم ہوکر رہ گیا ہے ۔ دفاع پورے پاکستان کا ہوتا ہے مگر اخراجات وفاق اٹھاتا ہے ۔ قیا م پاکستان سے لے کر آج تک جو قرضے حاصل کئے ہیں ان کا سود اور قرضے بھی ادا کرنے ہیں۔ پاکستان میں ایک سے زیادہ قومیں بستی ہیں۔ایسے میں تمام فیصلے اسلام آباد میں کرنا درست نہیں ۔وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم سے سسٹم بریک کرگیا۔وفاق زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے کی کوشش کرے گا تو معیشت بیٹھ جائے گی۔