کراچی(کامرس رپورٹر) گڈز ٹرانسپورٹرز کی جانب سے ہڑتال کے پانچویں روز پورٹ قاسم اورکراچی پورٹ پر ہر قسم کی صنعتی،تعمیراتی مشینری کی اندرون ملک ترسیلات روک دی گئیں۔ماڑی پور ٹرک سٹینڈ پر ہزاروں ٹرک اور ٹرالرز کھڑے ہوگئے جبکہ حکومت کے رابطہ نہ کرنے پر گڈز ٹرانسپورٹرز نے بطور احتجاج کراچی کو اندون ملک سے ملانے والی اہم شاہراہ سپرہائی وے پرکاٹھور کے مقام پر گاڑیاں کھڑی کردیں اور احتجاجی کیمپ لگاکر نماز جمعہ سڑک پر ادا کی ۔ٹرانسپورٹر نے شکوہ کیا کہ وفاقی سطح پر تاحال کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ ایکسل لوڈ لمٹ کے نفاذ سمیت دیگر مطالبات نہ مانے گئے تو آئل ٹینکر ٹرانسپورٹرز بھی ہڑتال کا حصہ بن جائیں گے ۔گڈز ٹرانسپوٹرز نے احتجاج کو گرمانے اور لمبی اننگز کھیلنے کے لئے نئے طریقے پر عمل شروع کردیا۔ احتجاج کے دوران ڈھول کی تھاپ پرٹرک ڈرائیوروں نے علاقائی رقص پیش کیا۔کراچی گڈز کیریئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری غلام محمد آفریدی کا کہنا تھا کہ ہم سپر ہائی وے پر عارضی احتجاج اور روڈ بلاک کررہے ہیں۔حکومت اس سے سبق سیکھے ورنہ سڑکیں مکمل طور پر بند کی جاسکتی ہیں۔دوسری جانب گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال سے برآمد کنندگان کی پریشانیاں بھی بڑھ گئی ہیں، آل پاکستان فروٹ ویجیٹیبل امپورٹر ایکسپورٹرایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان سے پھلوں اورسبزیوں کی برآمد متاثر ہورہی ہے ، ہڑتال ختم نہیں ہوئی اور بر وقت آرڈر نہیں پہنچ سکے توتازہ پھل اور سبزی کی ایکسپورٹ مارکیٹ بھارت منتقل ہوجائے گی۔