لاہور،ملتان(جنرل رپورٹر،سپیشل رپورٹر) ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ہٹ دھرمی برقرار ہے ۔مسیحا مریضوں کا علاج کرنے کی بجائے ان کا درد بڑھانے لگے ۔ ہڑتالی ڈاکٹرز نے آؤٹ ڈور کے بعد ان ڈور میں بھی کام بند کردیا،ان کی ہڑتال کی 21روز مکمل ہو گئے ۔لاہور کے تمام ٹیچنگ ہسپتالو ں میں علاج معالجہ بند رہا۔ دوردراز سے علاج معالجے کیلئے آئے مریض دربدر ہوگئے ۔تبدیلی سرکار گرینڈ ہیلتھ الائنس کا احتجاج ختم کروانے میں ناکام رہی۔پنجاب بھر کی طرح لاہور میں بھی ینگ ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کا ہسپتالوں کو پرائیویٹ کرنے اور اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج 21ویں روز بھی جاری رہا، جس کے باعث مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہسپتالوں میں چیک اپ اور ادویات کے حصول کیلئے آنیوالے شہری گھنٹوں انتظار کے بعدخالی ہاتھ واپس لوٹنے پر مجبور ہوگئے ۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دل کے مریضوں کے لیے مفت ادویات کی فراہمی بند کر دی گئی جس کے بعد مریضوں نے او پی ڈی کے سامنے احتجاج کیا تو انتظامیہ نے دوبارہ سے فری فارمیسی سے ادویات کی فراہمی شروع کروا دی ۔دوسری جانب الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل آرگنائزیشن جناح ہسپتال نے ہسپتال کے ان ڈور بند کرنے سے انکار کر دیا ۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کیخلاف الائیڈ ہیلتھ پروفیشن آرگنائزیشن کے عہدیداروں رانا ادریس سمیت دیگر نے ایم ایس جناح ہسپتال ڈاکٹر افتخار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں پر ظلم برداشت نہیں کر سکتے ۔