ملتان( سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ،اے پی پی،صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت چاہتاہے پاکستان سفارتی طور پر تنہا ہو جائے ، پاکستان کا امتحان ابھی ختم نہیں ہوا،آنے والے دنوں میں مزید امتحان پیش آسکتے ہیں تاہم ہم پراعتمادطریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں ،بھارت سارک ممالک کی تنظیم کو بنگلہ دیش کا سہارا لے کر یرغمال بنا چکا ، بھارت نے پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے ہر پلیٹ فارم استعمال کیا مگرہر جگہ ناکام ہوا،تبدیلی کاآغازہوچکا،حالات بدل رہے ہیں ،دنیا اب ہماری بات سمجھ رہی ہے ، رواں ماہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان ایک اہم معاہدہ متوقع ہے ،سی پیک کوکوئی خطرہ نہیں ، چین کے ساتھ سی پیک ٹو کا معاہدہ کرلیا ، چین کیساتھ مل کر غربت مٹانے ، زرعی اور معاشی پیداوار بڑھانے پر کام کریں گے ، بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ ہم کشمیر کا سودا کر لیں گے ، امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات ایک نئی کروٹ لینے والے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان ٹی ہاؤس میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران بہترین سفارت کاری پر اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزیدکہا ہم نے پہلے ہی عالمی طاقتوں کو باور کرا دیا تھا کہ کشمیر میں الیکشن سے قبل مودی کوئی نہ کوئی حرکت کرے گا،پاکستان کا موقف ہے دوستی کا ہاتھ بڑھائو گے توتھامیں گے ، جنگ کا مکا دکھائو گے تو مکا توڑ دینگے ، سابقہ دور حکومت میں ساڑھے چار سال پاکستان کا وزیر خارجہ کا تقرر نہ کرکے سفارتی سطح پر خلا پیدا کیا گیا جس کا خمیازہ قوم اور تحریک انصاف کی حکومت کو بھگتنا پڑا،پاکستان کے تمام ہمسائیہ ممالک سمیت امریکہ ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، چین اور روس سے تعلقات سرد ہوتے گئے ، حکومت نے پہلے چھ ماہ میں نہ صرف ملک کا سفارتی محاذ پر دفاع کیا بلکہ ان تمام ممالک کے ساتھ تعلقات بتدریج بہتر کئے ، امریکہ نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا،ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کی بدولت امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی،امریکہ کے ساتھ تعلقات ایک نئی کروٹ لینے والے ہیں ، امریکہ اور طالبان مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے ، جب عمران خان یہ کہتے تھے کہ طالبان کے ساتھ معاملات مذاکرات کے ذریعے طے کئے جائیں توانہیں طالبان خان کہاجاتاتھالیکن آج دنیا نے پاکستان کاموقف تسلیم کرلیا،افغانستان میں امن ہوگا تو سنٹرل ایشیا سے ہائیڈرل انرجی مل سکتی ہے جس سے پاکستان کو نہ صرف سستی بجلی مہیا ہوگی بلکہ ملکی معیشت مضبوط اور برآمدات میں اضافہ ہوگا، ایران کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کی تمام کوششیں ناکام بنادیں،جب اقتدار سنبھالا تو سعودیہ ہماری بات سننے پر تیار تھااور نہ یو اے ای کے ساتھ تعلقات خوش گوار تھے ،ہم نے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کئے ، اردن کے مسئلے پر نیوٹرل پالیسی اختیار کی،ہمیں 9.6ارب ڈالر کا تیل سعودی عرب سے ملا،سی پیک کو گیم چینجر سمجھتے ہیں،ہماری حکومت چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے ، روس اور پاکستان کے تعلقات کو نئی جدت دے رہے ہیں، پلوامہ معاملے پر بھارت کے کہنے کے باوجود روس نے پاکستان پر نقطہ چینی نہیں کی، افغانستان اپنی ساری قباحتیں اور مشکلات پاکستان پر ڈالتا تھا، بھارتی وزیراعظم ہمیں سفارتی طور پر کمزور کرنا چاہتا ہے ، جہاں پاکستان کے خارجی حالات ناگفتہ تھے وہاں ادارو ں کے حالات بھی ڈائون فال تھے ،پی آئی اے ، پاکستان سٹیل سمیت کئی اہم قومی ادارے دیوالیہ ہونے کے قریب تھے ہم نے عمران خان کی قیادت میں ان حالات سے نکلنا ہے اس مملکت نے رہتی دنیا تک قائم رہنا ہے ۔جس کیلئے من حیث القوم ہمیں محنت کرنا ہوگی ہم پر ا عتماد طریقے سے آگے بڑھ رہے ہیں نا امیدی میں امید کی کرن پیدا ہوئی ،اس ملک میں بہت سے اتار چڑھائو آتے رہے ہیں اور آتے رہیں گے ۔ میں اپنی 35 سالہ سیاسی زندگی کے دوران قوم میں65والا جذبہ دیکھ رہا ہوں۔ جہلم (92نیوزرپورٹ،نیٹ نیوز) وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ گھس کر مارنے کی دھمکی دینے والوں کو پاکستان نے سبق سکھادیا۔جہلم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فواد چودھری نے نریندر مودی کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کہتے تھے گھس کر ماریں گے ، گھس کر دیکھ لیا ناں ! پھر کیا بنا ؟ ہم نے انہیں سبق سکھا دیا،بھارت کا پوری دنیامیں مذاق اڑایاگیا،پاکستان اوراس کی افواج امن کی خواہشمند ہیں، پوری قوم عمران خان کے اور افواج پاکستان کے پیچھے کھڑی ہے ،وزیراعظم عمران خان کی امن پسندانہ پالیسی نے جنگ کو ٹال دیا اور یہی وجہ ہے کہ امریکی میڈیا کہتا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کو نوبل کا انعام دینا چاہیے کیونکہ انہوں نے دنیا کو اتنی بڑی جنگ سے بچایا ہے ، اگر عمران خان کو عزت ملتی ہے تو پاکستان کو عزت ملتی ہے مگر جو لوگ اسمبلی میں عمران خان کا مذاق اڑاتے ہیں ان کے نزدیک فوج کا بھی کوئی احترام نہیں ،آج خلیجی ریاستوں سمیت دنیا عمران خان کو عزت و احترام دے رہی ہے ، عمران خان کو ملنے والی عزت دراصل پاکستان اور پاکستانی قوم کی عزت ہے ۔اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ خورشید شاہ کہتے ہیں کہ نوازشریف کو کچھ ہوا تو مقدمہ عمران خان پر کریں گے دراصل ان کو نوازشریف کی نہیں بلکہ اپنے جیل جانے کی فکر ہے ، انہوں نے جو کرتوت کیے وہ سب کے سامنے ہیں،حکومت کا اپوزیشن سے کوئی جھگڑا نہیں صرف ایک لڑائی ہے کہ عوام کے پیسوں کا حساب دو، جب ان سے حساب مانگا جائے تو کہتے ہیں میں بیمار ہوں، ہم کہتے ہیں نہ رو، ’حساب دو‘، وہ کہتے ہیں این ار او۔ن لیگ کے اندر ایک دھڑا ہے جونواز شریف کی صحت پر سیاست کررہاہے کیونکہ ان کے پاس کوئی عوامی ایشو تو رہ نہیں گیا جس پر سیاست کریں اس لئے نواز شریف کی صحت پرسیاست کی جارہی ،یہ ضد کیاہوئی کہ ڈاکٹر نہیں بلانا مجھے لندن جانا ہے ،احتساب اورصحت کے معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے ، ہم ان کو ریلیف نہیں دے سکتے ۔