ممبئی ،اسلام آباد،لاہور،کراچی،کوئٹہ ( خبر نگار خصوصی،نمائندہ خصوصی سے ،سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار ) گستاخانہ بیانات کیخلاف پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک میں بھارت کیخلاف احتجا ج جاری ہے ،بلوچستان، آزادکشمیر اسمبلیوں میں مذمتی قراردادیں منظور کر لی گئی ، پنجاب ،سندھ،کے پی اسمبلیوں میں مذمتی قرار دادیں جمع کر ادی گئیں ، اسلامی ممالک میں سوشل میڈیا پر بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی، علما کرام نے گستاخی کرنیوالوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کی ہے ،بی جے پی کی معطل کی جانے والی ترجمان نوپور شرما کو ممبئی پولیس نے طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق نوپور شرما کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد سکیورٹی فراہم کردی گئی۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتما م لاہور پریس کلب کے باہر بھارت کیخلاف مظاہرہ کیا گیا ۔اس موقع پر مولانا رضائے مصطفیٰ نقشبندی،مولانا محمدعلی نقشبندی سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوپرشرما کو پھانسی پہ لٹکایا جائے ۔ عوامی رکشہ یونین و عوامی پاسبان نے ناصر باغ تا پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی ،ریلی میں ڈرائیوروں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی ، تنظیم کے مرکزی چیئرمین مجید غوری نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت ﷺکے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ، ٹریفک جام ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی لائنیں لگ گئیں ۔ بلوچستان اسمبلی میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے کہاکہ معاملے پر احتجاج کرنا مناسب نہیں سخت ایکشن لیا جائے ۔مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے ایک قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے ۔ تحریک انصاف نے توہین رسالت پرمبنی بیان کے خلاف مذمتی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع کرادی ، اراکین کا کہنا تھا کہ بجٹ سیشن سے پہلے اجلاس میں توہین رسالت کے معاملے کو موضوع بحث لایا جائے ۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی اختیار ولی نے جمع کرائی ، مولانا طارق جمیل نے اپنے بیان میں کہا کہ امتِ مسلمہ کو یک زبان ہو کر ایسے گستاخانہ اقدامات کی عالمی سطح پر بھرپور مذمت اور آواز اٹھانی چاہیے ۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، حافظ طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ حسان حسیب الرحمان نے کہا ہے جب تک ملزموں کو قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی یہی سمجھا جائے گا کہ یہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے ، بحرین کی وزارت خارجہ نے گستاخی کو مسلمانوں کے جذبات بھڑکانے اورمذہبی نفرت اکسانے کی ساز ش قراردیا ہے ۔سعودی عرب کے جید علما ء کی کونسل نے بھی گستاخانہ بیانات کی شدید مذمت کی ہے ۔کونسل آف سینئر سکالرز کے جنرل سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کسی کو بھی پیغمبر اسلام سے متعلق توہین آمیز کلمات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ جامعہ الازہر نے گستاخانہ بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی سیاست دانوں کا رویہ دہشتگردی پر مبنی ہے ۔ کویت میں العردیہ کوآپریٹو سوسائٹی کے سٹورز نے بھی احتجاجابھارت کی چائے اور دیگر مصنوعات کوفروخت سے ہٹا کر ٹرالیوں میں جمع کردیاہے ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے کہاہے کہ اقوام متحدہ تمام مذاہب کااحترام کرتی ہے ،اقوام متحدہ تمام مذاہب کے احترام،رواداری کی بھرپورحوصلہ افزائی کرتی ہے ۔