اسلام آبا د(خبرنگار)سپریم کورٹ نے ہرجانے کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی کیخلاف معروف گلوکارہ میشا شفیع کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ میشاشفیع کے وکیل نے بیان ریکارڈ کرنے اور جرح ایک ساتھ کرنے کے حوالے سے عدالتی نظیریں موجود ہونے پر دلائل دیئے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے سوال کیا کہ درخواست گزارکے وکیل تمام گواہان کے بیان ریکارڈ اور ان پرجرح ایک ساتھ چاہتے ہیں، کس قانون کے تحت یہ سب ایک ساتھ ہوسکتا ہے ؟ گواہان کے بیان سے متعلق عدالت نے طے کرنا ہے بینچ وکیل کی خواہش کے مطابق گواہوں کے بیان نہیں لے سکتی۔میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ وکالت کرتے 11سال ہوگئے ،بیان ریکارڈ اور جرح ایک ساتھ ہونے کی کئی عدالتی فیصلوں کی نظیریں موجود ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ میرے 30 سالہ عدالتی تجربے میں ایسی کوئی مثال نہیں ایسی عدالتی نظیریں صفر ہیں۔وکیل نے عدالتی فیصلوں پر بات کو دوہرایا تو جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی فیصلے کوئی آسمانی صحیفہ نہیں ہوتے ، فیصلے میں غلطی بھی ہوسکتی ہے ۔