واشنگٹن(نیٹ نیوز) گوگل سے بھی پہلے ڈیٹا کی مدد سے ایک شخص امیر ہو چکا ہے ۔ 1880 میں امریکی نژاد جرمن موجد نے اپنے خاندان کو ایک ایسی مشین کے بارے میں بتایا جس کے ذریعے ڈیٹا کا تجزیہ انسانوں سے کہیں تیزی سے کیا جا سکتا تھا۔ہیرمن ہولیرتھ نامی موجد نے مشین کا ڈیزائن تو بنا لیا لیکن اسے ٹیسٹ کرنے کیلئے انہیں پیسے درکار تھے ۔ ہرمین ہولیرتھ کے خاندان کو اس مشین کی سمجھ نہیں آئی تو انہوں نے اس مشین کیلئے پیسے دینے کی بجائے ان کا مذاق اڑایا۔ 1880 کی مردم شماری میں بیوروکریٹس نے اتنا ڈیٹا جمع کر لیا کہ اسے استعمال کرنا مشکل ہو گیا لیکن ان کی بنائی گئی مشین نے یہ کاکام گھنٹوں میں ہو گیا ۔ہولیرتھ کی خوش قسمتی یہ تھی کہ بیوروکریٹس کو ان کی یہ ایجاد بہت پسند آئی ۔انہوں نے اس مشین کو کرائے پر لے کر سنہ 1890 کی مردم شماری کے اعداد وشمار کا جائزہ لیا جس میں انہوں نے مزید فارمز کا اضافہ کر دیا تھا،پرانے نظام کے مقابلے میں ہولیرتھ کی مشین انتہائی تیز اور بہت سستی ثابت ہوئی۔ا نکی ٹیبولیٹنگ مشین کمپنی نے اس زمانے میں خوب تجارت کی۔