کراچی(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے جمعہ کو دار العلوم کراچی میں شیخ الحدیث مفتی تقی عثمانی سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی ۔انہوں نے گزشتہ روز کے واقعہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی حالات، دینی مدارس پر موجودہ حکومت کی حالیہ پالیسیوں، ایف اے ٹی ایف قوانین اور گھریلو تشدد کی روک تھام کے نام پر سینٹ سے منظور متنازع قانون اوردیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرسراج الحق نے کہا کہ دینی مدارس و مساجد کے کردار محدود کرنے کے لیے بیرونی قوتوں اور عالمی مالیاتی اداروں کے دباؤ پر حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جس پر ملک بھر میں بے چینی اور اضطراب پایا جا تا ہے ۔ گھریلو تشدد کے خاتمے کے نام پر سینٹ سے جو بل منظور کرایا گیا اس پر بھی عوام الناس میں شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے ۔ یہ بل ہمارے خاندانی نظام پر حملہ اور اسے تباہ کرنے کی سازش ہے ۔ اس بل کی کئی دفعات اسلام سے متصادم ہیں۔ اس بل کو بھی ایف اے ٹی ایف قوانین کی طرح عجلت میں اور سب نے مل کر منظور کیا،جس میں پی ٹی آئی، ن لیگ اورپیپلز پارٹی شامل ہیں۔ ملک کے اندر بیرونی ایجنڈے کی تکمیل پر یہ تمام پارٹیاں متفق ہیں۔ بعدازاں سراج الحق جامعہ بنوری ٹاؤن گئے اور مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر کی وفات پر ان کے صاحبزادے مولانا ڈاکٹر سعید اسکندر سے تعزیت کی۔