اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی) اوگرا نے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ گھریلو صارفین کیلئے گیس 300فیصد جبکہ کمرشل، صنعتی،پاور سیکٹر اور دیگر شعبوں کیلئے گیس 30فیصد تک ریکارڈ مہنگی کرنے کی منظوری دیدی ہے ۔ اوگرا نے اوسط گیس قیمت میں 234روپے اضافے کرتے ہوئے نئی قیمت 629روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقررکردی۔مسلم لیگ ن کی حکومت نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے چار سال تک گیس کی قیمتیں مصنوعی طور پر برقرار رکھیں اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مئی میں انتہائی خاموش کیساتھ اوگرا کو گذشتہ چارسالوں کی مد میں ملک بھر کے گیس صارفین سے 117ارب روپے چارسالانہ اقساط کی مد میں وصول کرنے کی منظوری دی۔گیس کی قیمت میں اضافے کی نتیجے میں ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ گیس چوری اور لیکج کی مد میں سوئی سدرن کو گیس صارفین سے 11ارب روپے جبکہ سوئی سدرن 10ارب روپے وصول کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ چئیرمین پرسن اوگرا عظمی عادل خان نے مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہونے کے بعد اوگرا کی خودمختاری بحال کردی ہے ۔ اوگرا نے فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو ارسال کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اوگرا کی منظور کردہ گیس کی قیمت میں تبدیلی کسی صورت نہیں کی جائے گی۔ 92نیوز کوموصول اوگرا فیصلے کی کاپی کے مطابق چارسالوں کے دوران گیس کی قیمت نہ بڑھانے کی نیتجے میں ملک بھر کے گیس صارفین کو خمیازہ بھگنتا پڑے گا۔ گھریلو صارفین کا گیس ٹیرف متبادل فیول ایل پی جی کیساتھ موازنہ کرتے ہوئے 300فیصد تک بڑھایا گیا ہے تاکہ قدرتی گیس کی سہولت سے محروم دیگر گھریلو صارفین کیساتھ امتیازی سلوک ختم کیا جاسکے ۔ اوگرا نے گھریلوصارفین پہلے سلیب کا گیس ریٹ 50فیصد اضافے کیساتھ 314روپے ، دوسرے سلیب کا ریٹ 300فیصد اضافے کیساتھ 629روپے جبکہ تیسرے سلیب کا ریٹ 30فیصد اضافے کیساتھ 629روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردیا ہے ۔ روٹی تندورکا ٹیرف 300فیصد، جنرل انڈسٹری، پاور سیکٹر، سیمنٹ، سی این جی اور فرٹیلائزرپلانٹس میں بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال ہونیوالی گیس کا ٹیرف میں بھی 30فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے ۔گذشتہ چارسالوں کے د وران گیس کی قیمت میں اضافے عوام پر منتقل نہ کرنے کی مد میں مجموعی طورپر آئندہ چارمالی سالوں کے دوران 117ارب روپے وصول کئے جائیں گے ۔ اوگرا آئندہ مالی سال کے دوران اس مد میں پہلی قسط کے تحت گیس صارفین سے 29ارب روپے وصول کرنے کی اجازت دیدی ہے ۔ اوگرا نے ملک بھر میں قومی گیس پرائس کا میکنزم تبدیل کرتے ہوئے سوئی نادرن اور سدرن کیلئے کاسٹ آف گیس الگ کردی ہے ۔اوگرا نے وفاقی حکومت سے گیس صارفین سے گذشتہ6سالوں کے دوران گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 150ارب روپے کی وصولی اور خرچ کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے گیس انفراسٹرکچر کی تعمیر کیلئے جمع ہونیوالے سیس کی رقم میٹرو بس سمیت دیگر منصوبوں پر خرچ کی۔