گزشتہ کالم بعنوان ’’بے تکے ٹرینڈز اور ذہنی پسماندگی‘‘ چھپنے کے بعد جو فیڈ بیک آئی اس سے اندازہ ہوا کہ اس موضوع پر مزید لکھنا چاہیے۔کہا گیا کہ سوشل میڈیا ٹرینڈز تو پوری دنیا میں بنتے ہیں اور فالو کئے جاتے ہیں‘ محض اس بنیاد پر ہم اپنے لوگوں کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا سکتے۔ بات درست ہے‘ سوشل میڈیا ٹرینڈز پوری دنیا میں بنتے ہیں اور لوگ سوشل میڈیا پر اسے فالو کرتے ہیں۔ ان میں کچھ انتہائی مثبت ٹرینڈز ہوتے ہیں اور کچھ بے کار کے بے تکے رجحانات۔ کالم میں جن پر بات ہوئی وہ بے تکے ٹرینڈز تھے جن کا حاصل حصول کچھ بھی نہیں‘ سوشل میڈیا ایک بڑی طاقت ہے اور اسے مثبت انداز میں استعمال کر کے ہم صرف آن لائن نہیں بلکہ آف لائن اپنی حقیقی زندگی میں خاطر خواہ تبدیلی لا سکتے ہیں۔ 2018ء میں بائرن رومن نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے ایسے ہی ایک مثبت ٹرینڈ کو شروع کیا۔ اس نے فیس بک پر بے فور اینڈ آفٹر کے عنوان کے ساتھ ایک تصویر لگائی اور اس ٹرینڈ کا نام رکھا : Trashtag challenge بائرن کی تصویر میں اس چیلنج کی تفصیل موجود تھی۔ بے فور والے حصے میں کوڑا کرکٹ بھرا ہوا تھا‘ جسے بائرن نے کمیونٹی ہیلپ کے ذریعے ایک صاف ستھرے منظر میں بدل دیا تھا۔ اس ٹریش ٹیگ چیلنج میں ٹین ایجرز کو مخاطب کر کے چیلنج کیا گیا تھا: "Bored teens get out side and clean up" ساتھ ہی لکھا تھا کہ اپنے آس پاس اپنے کمیونٹی میں کسی بھی ایسی جگہ کی بے فور اینڈ آفٹر تصویر ٹریش ٹیگ چیلنج کے ہیش ٹیگ کے ساتھ پوسٹ کریں جہاں کوڑا کرکٹ پڑا ہے۔ اسے صاف کریں‘ کسی پارک‘ گلی‘ علاقے کی خصوصی صفائی ستھرائی اور سجاوٹ کے بعد اس تصویر کو اس چیلنج کے طور پر پوسٹ کریں۔ حیرت انگیز طور پر بائرن اس انتہائی مثبت سوشل میڈیا ٹرینڈ کو زبردست مقبولیت ملی ،دیکھتے ہی دیکھتے trashtag challenge دنیا بھر میں وائرل ہوگیا۔ بائرن کی اپنی پوسٹ کو 329,000 بار شیئر کیا گیا۔ اس کو 98000 لائکس ملے اور فیس بک کی نیوز فیڈ اس مثبت ٹرینڈ سے بھر گئی۔ ہزاروں لوگوں نے اس چیلنج کو فالو کیا اور اپنی اپنی کمیونٹی میں کسی بد رنگ منظر میں کمیونٹی ہیلپ کے ذریعے صفائی ستھرائی کے رنگ بھرے اور اس خوش منظر کو فیس بک پر شیئر کیا۔ اس طرح کا مثبت‘ تخلیقی اور حقیقی معنوں میں پروڈکٹو‘ سوشل میڈیا ٹرینڈ ہمارے ہاں کیوں شروع نہیں ہو سکتا۔ ہم کیا ہم صرف بے تکے ٹرینڈز فالو کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں؟ سوشل میڈیا ایک آن لائن سرگرمی کا مرکز ہے۔ مثبت اور تخلیقی سوشل میڈیا ٹرینڈز ہماری حقیقی آف لائن زندگیوں میں تبدیلی لا سکتے ہیں۔ کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا کے اصل پوٹینشل کو ہمیں ابھی دریافت کرنا ہے۔ سیاست اور کاروبار تو خیر، خوب ہی ہورہا ہے لیکن اجتماعی سماجی رویوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے مثبت سوشل میڈیا ٹرینڈز بننے چاہئیں۔ میری تجویز تو یہ ہے کہ اس پر سنجیدگی سے غور ہو تو ایسے تھنک ٹینک بنیں جو اس حوالے سے تجاویز دیں۔ سوشل میڈیا پر ایسی لیڈر شپ جو ہمارے نوجوانوں کی رہنمائی کرے نہ صرف نوجوانوں بلکہ معاشرے میں موجود بلاتخصیص عمر اور جنس‘ تمام افراد کی رہنمائی کرے۔ مشاہدہ یہی ہے کہ عمومی طور پر شوبز اور سپورٹس سے وابستہ افراد کوئی ٹرینڈ شروع کریں تو لوگ اسے فالو کرنے لگتے ہیں کیونکہ فلم‘ کھیل اور ڈرامے سے وابستہ سیلبرٹیز سے عام لوگ اپنی وابستگی محسوس کرتے ہیں۔ ہمارے پاس باکمال شاعر‘ لکھاری‘ناول نگار‘ کالم نگار‘ استاد ،کہانی کار اور دانشور موجود ہیں مگر ہمارا سماج ابھی شعور کی اس سطح پر نہیں پہنچا کہ اہل علم و دانش کو آئیڈلائز کرے اور ان کی کہی ہوئی بات کو فالو کرے۔ زوال کی یہ صورت حال ایک الگ مکالمے اور مقالے کی متقاضی ہے کہ ایسا آخر کیوں ہے اور میں اس وقت کالم لکھ رہی ہوں جو عجلت میں لکھی ہوئی ایک صحافتی تحریر ہے۔ سو بات کو واپس ادھر موڑتے ہیں جہاں سے شروع ہوئی تھی۔ جیساکہ بائرن رومن نے trashtag challeng کا ٹرینڈ دیا اسی طرح کا مثبت ٹرینڈ اپنانے کی ضرورت ہمیںشاید کسی بھی دوسری قوم سے زیادہ ہے کیونکہ گند پھیلانا اور اسے کچرا دان میں نہ ڈالنا ہمارے لوگوں کا پرانا وطیرہ ہے۔ سو چند مثبت سوشل میڈیا ٹرینڈز جو ارادی طور پر بنائے جاتے اور انہیں وائرل کیا جائے ان کی مجوزہ فہرست میں سب سے اوپر یہی صفائی والا ٹرینڈ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ چند مثبت ٹرینڈز یہ بھی ہوسکتے ہیں۔ ٭ اپنے ہمسائے سے ملاقات کرنے کا ٹرینڈ۔ ٭ اپنی گلی کی صفائی کرنے اور کروانے کا ٹرینڈ۔ ٭ محلے کے لوگ مل کر گلی میں کچرا دان رکھیں۔ کھانے کا پیک بنا کر کسی ضرورت مند کو دینے کا ٹرینڈ۔ ٭ سڑک پر بیٹھے ہوئے کسی غریب محنت کش کچھ نقدی دینے کا ٹرینڈ۔ ٭ صبح سویرے اٹھ کر واک یا کسی بھی جسمانی سرگرمی کا ٹرینڈ۔ اپنے کپڑوں کو مختلف تقریبات میں دہرانے یعنی بار بار پہننے کا ٹرینڈ۔ ٭ شادیاں سادگی سے کرنے کا ٹرینڈ۔ ٭ گھر کی پرانی چیزوں کو ری سائیکل کرکے کچھ نیاد فائدہ مند بنانے کا ٹرینڈ۔ ٭ باغبانی کے حوالے سے کوئی بھی ٹرینڈ مثلاً پھول اگانا‘ نئے پودے خریدنا کسی جگہ درخت لگانے کا ٹرینڈ۔ ٭ اپنی الماری‘ دفتر کی میز‘ گھر کی لائبریری‘ کچن کے کسی کونے کی ترتیب و تزئین کرنے کا ٹرینڈ۔ مثبت ٹرینڈ ہماری حقیقی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔