لاہور ،ساہیوال ،بوریوالا ،گگو منڈی(کرائم رپورٹر، سپیشل رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر ،نامہ نگاران ،مانیٹرنگ ڈیسک ) بیٹے ،بہو ،پوتی کی موت کی اطلاع پر ماں بھی صدمہ سے چل بسی ،شادی والا گھر ماتم کدہ بن گیا،لاہور ، ساہیوال اور بوریوالا میں لواحقین نے زبردست مظاہرے کئے ،پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی ،حالات کے پیش نظر میٹرو بس سروس بند کر دی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق مقتول خلیل کے ورثاء بوریوالا سے ساہیوال ڈی ایچ کیو ہسپتال آئے تو مقتول خلیل کی والدہ صدمہ برداشت نہ کر سکی اور دم توڑ گئی جس کے بعد خلیل کے ورثاء اور سینکڑوں افراد نے پو لیس کی غنڈہ گر دی کے خلاف روڈ بلاک کر کے شدید احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹریفک معطل ہو نے سے روڈ پر گاڑیوں کی لمبی لا ئنیں لگ گئیں ۔بورے والا سے خبر نگار کے مطابق جاں بحق خاندان کا تعلق نواحی گاؤں293 ای بی سے ہے ۔ خلیل احمد کے تایا حنیف کے بیٹے رضوان کی آج رسم مہندی تھی خلیل احمد کا والدبشیر احمد گاؤں میں سابق کونسلر ہے ۔گائوں والوں نے شدید احتجاج کیا ۔مقتولین کوٹ لکھپت کے رہائشی تھے انکی اموات کی اطلاع ملنے پر انکے لواحقین اور شہری سراپا احتجاج بن گئے ۔ مظاہرین نے مین فیروز پور روڈ کو ٹائر جلاکر بلاک کردیا۔ جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔ احتجاج کے باعث میٹرو بس کو بھی بند کر دیا۔ خلیل کے بھائی جلیل نے کہا ہے کہ ہم غریب ہیں اور اپناکاروبار کرتے ہیں، ہمارا کسی دہشتگرد سے کوئی تعلق نہیں ،میرے بھائی خلیل کی چونگی امرسدھومیں پرچون کی دکان ہے ، ہم 3 گاڑیوں پرلاہورجارہے تھے ،ہماری ایک گاڑی بورے والاپہنچ گئی تھی،بھائی کوکال کی تووہ اوکاڑہ بائی پاس کے قریب پہنچ گیاتھا، میری گاڑی پیچھے تھی،ساہیوال پہنچ کرکال کی توموبائل فون بندتھا،ان کا کہناتھا کہ میں نے ون فائیوپرکال کی توپولیس نے کہاواقعہ کاعلم نہیں،سی ٹی ڈی کی فائرنگ کے وقت گاڑی میں 4بچے بھی سوارتھے ،انہوں نے مطالبہ کیاکہ وزیراعظم عمران خان واقعے کا نوٹس لیں ، ہمیں انصاف دیا جائے ،سی ٹی ڈی پولیس کی فائرنگ سے مارے گئے افرادکے محلے داروں کے مطابق ہم انہیں پچیس تیس سال سے جانتے ہیں،ہم انہیں بچپن سے جانتے ہیں،یہ لوگ نمازی پرہیزگارہیں،ذیشان کاایک بھائی احتشام ڈولفن پولیس کااہلکارہے ۔محلے میں رہنے والا ہر شخص ان کو جانتا ہے ،انہیں کوئی بھی دہشت گرد نہیں کہہ سکتا ۔واقعہ کیخلاف راولپنڈی میں بھی احتجاج کیا گیاجبکہ چار افراد کی ہلاکت کے بعد ان کے گھر سیاسی سماجی اور دیگر شخصیات کا تانتا بندھا رہا۔ایم این اے اور مسلم لیگ ن لاہور کے صدر پرویز ملک ایم پی اے رمضان صدیق بھٹی ڈی سی او لاہور صالحہ سعید سمیت جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے ہلاک ہونے والے افراد کے گھر کا دورہ کیا۔پرویز ملک کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کو چاہیے کہ وہ واقعہ کا از خود نوٹس لیں اور اہل خانہ کو فوری انصاف فراہم کیا جائے جب تک اہل خانہ کو انصاف نہیں ملتا ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ڈی سی او لاہور صالحہ سعید نے مقتول ذیشان اور مہر خلیل کے گھر کا باری باری دورہ کیا اور ورثاء کو انصاف کی یقین دہانی کرائی۔ دریں اثنا لاشیں پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے سپرد کردی گئی ہیں جنہوں نے لاشوں کو سڑک کرپررکھ کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ٹریفک کو بلاک کردیا، مظاہرین کا کہناتھاکہ دونوں مردوں، خواتین اور جاں بحق ہونے والے بچوں کا کیا قصورتھا انہیں کیوں ناحق مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی ٰپنجاب ہسپتال آئے لیکن انہوں نے لواحقین سے ملاقات تک نہیں کی۔