لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق سیکرٹری خارجہ شمشاد احمد خان نے کہا ہے کہ جس طرح ہم نے افغانستان میں امن کیلئے کوشش کی ہے ا سی طرح ہمیں کشمیر کیلئے بھی کوشش کرنا پڑے گی، عمران خان نے عالمی سطح پر کشمیر کے مسئلے کو خوب اجاگر کیا ہے تاہم ہماری اندرونی کمزوریوں کی وجہ سے ایک مومینٹم نہیں بن سکا،بھارت کو ٹرمپ کے دورے سے جو امید تھی وہ نہیں پوری ہورہی ہے ۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب دنیا میں جوبھی براکام ہوتاتھا اس کوہمارے ساتھ جوڑ دیاجاتا تھا لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل کے دورہ نے بھی اہم کردار اداکیا۔عالمی سطح پر ہمارے امیج میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے یہ صرف اور صرف عمران خان کے آنے سے ہوا ہے ۔ تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ جو ٹرمپ نے احمد آباد میں مودی کی موجودگی میں کہاہے وہ پاکستان کی عالمی سطح پر کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے ، یہ بہت بڑ ی بات ہے ،میرا خیال ہے کہ اب بھارت کی زبان پر تالے پڑگئے ہیں،عمران خان کی شخصیت کا ایک سحرہے جس کی وجہ سے پاکستان کا عالمی سطح پر امیج بہتر ہواہے ، مجھے لگ رہاہے کہ ایک سال میں ملک کے حالات بہترہوجائیں گے ۔دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ نعیم خالد لودھی نے کہاہے کہ اگر خدانخواستہ کرونا وائرس پاکستان میں آگیاتو ہم اس پر کنٹرول نہیں کرپائیں گے ، میرا خیا ل ہے کہ سراج الدین حقانی کا جو نیویارک میں مضمون چھپا ہے وہ لگتاہے کہ کہہ کرلکھوایا گیا ہے کیونکہ امریکہ اب افغانستان سے جانے کا راستہ تلاش کررہاہے ،اب یہ ثابت ہوگیا کہ پاکستان عرصہ دراز سے جوکہہ رہاتھا وہ درست تھا ،ٹرمپ نے مودی کے سامنے سرعام جو باتیں کہیں وہ مودی سے الگ ملاقات میں نہیں کہے گا۔