اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍وقائع نگار؍ این این آئی) ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد اپنا 3 روزہ دورہ پاکستان مکمل کروطن واپس چلے گئے ۔ملائیشیا کے وزیر اعظم جب دورہ مکمل کرکے واپسی کے لئے نور خان ائیربیس پہنچے تو انہیں پاک فضائیہ کی جانب سے جے ایف تھنڈر 17 طیارے پر بریفنگ دی گئی اور مہاتیر محمد نے طیارے کا معائنہ بھی کیا جبکہ پاک فضائیہ کی جانب سے معزز مہمان کو فضائیہ کی جیکٹ اور طیارے کا ماڈل تحفے میں دیئے گئے ۔ پاکستان کے تاریخی دورے پر مبنی ان کی یادگاری تصاویر کا البم پیش کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزراء نے معزز مہمان کو نور خان ائیربیس سے رخصت کیا۔قبل ازیں سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں ملائیشین وزیراعظم نے کہاہے کہ کرپشن کے عفریت سے معاشرے میں اخلاقی اور مذہبی اقدار کو فروغ دے کر نمٹا جا سکتا ہے ، اگر قیادت بدعنوان ہوگی تو اس عفریت سے نمٹنا بہت مشکل ہو گا،کرپشن میں ملوث افراد کو سزائیں دینے کیلئے قوانین بنانے چاہئیں ۔مہاتیر محمد نے کہا اسلام امن کا دین ہے اور وہ مار دھاڑ، قتل یا تشدد کی تعلیم نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ ہم کیا غلط کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ایسے لوگ جنہیں اسلام کا کوئی علم نہیں، انہیں میڈیا کے استعمال کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہا ملائیشیا کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی پروٹون کراچی میں پاکستان کی الحاج آٹو موٹیو کمپنی کے ساتھ مل کر کار سازی کا پلانٹ لگا رہی ہے اور آئندہ سال جون میں یہاں پروٹون کی کار تیار ہو گی۔انہوں نے کہا عمران خان ملائیشیا میں بہت مشہور ہیں اور بطور کرکٹر ان کے بہت سے چاہنے والے ہیں۔انہوں نے کہا ہم چاہتے تھے کہ عمران خان کو قوم کی رہنمائی کا موقع ملنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کوئی فرد جب وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہو جائے تو اسے اپنے پیچھے ایک مثال چھوڑنی چاہئے اور جب وہ چلا جائے تب بھی اس کے نقوش باقی رہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے احکامات لیتے ہیں اور جب ان احکامات پر عمل درآمد کرتے ہیں تو ہمارے حالات مزید بگڑ جاتے ہیں۔