اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے احساس تعلیمی وظائف پروگرام کا اجرا کردیا۔ اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا مغرب میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ شاید ہم اپنی بچیوں کو تعلیم نہیں دلانا چاہتے حالانکہ ایسا نہیں ہے ، ایسا کوئی علاقہ نہیں جہاں والدین اپنی بیٹیوں کو تعلیم نہ دلانا چاہیں ، ہر پاکستانی اپنی بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کا خواہاں ہے لیکن بعض مقامات پر سکول دور ہوتے ہیں اور ٹیچر بھی نہیں ہوتے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ملک میں 2 کروڑ بچوں کا سکول نہ جانا بہت بڑا المیہ ہے ، احساس تعلیمی وظائف پروگرام کے تحت معاشرے کے غریب اور نادار گھرانوں کے بچوں کو پرائمری، سیکنڈری اور ہائیر سیکنڈری تعلیم کیلئے وظائف دیے جائیں گے ۔سابقہ حکومتوں نے تعلیم کے فروغ کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، لوگوں کو تعلیم کے ذریعے آگے بڑھنے کا موقع نہ دینا ظلم اور ناانصافی ہے ۔ بچیوں کی تعلیم کو اہمیت نہ دیکر ملک کا قیمتی اثاثہ ضائع کیا جاتا رہا ہے ، تعلیم یافتہ خاتون مردسے زیادہ معاشرے کو فائدہ پہنچا سکتی ہے ، پڑھی لکھی ماں بچوں کی نشوونما، تربیت اور دیکھ بھال زیادہ بہتر کرتی ہے ، بچیوں کی تعلیم کے حصول کیلئے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ، حکومت کی پوری کوشش ہے غریب گھرانوں کے بچوں کو تعلیم کی سہولت فراہم کرے ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے خطاب کرتے ہوئے کہا احساس سکول وظائف سکیم سے وہ بچے مستفید ہوں گے جن کی حاضری 70 فیصد ہوگی ، پہلی سے بارہویں جماعت تک کے چار سے 22 سال تک کے بچے وظیفہ لے سکیں گے ،یہ قومی پروگرام ہے جو ملک کے 160 اضلاع میں شروع کیا گیا ہے ۔پہلی سے پرائمری تک لڑکیوں کیلئے وظیفہ 2 ہزار،لڑکوں کیلئے 1500 ، سیکنڈری کلاسوں میں لڑکیوں کیلئے 3 ہزار ، لڑکوں کیلئے 2500 اور ہائر سیکنڈری کلاسوں میں لڑکیوں کیلئے 4 ہزاراور لڑکوں کیلئے 3500 روپے سہ ماہی وظیفہ ہوگا۔وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ سے متعلقہ معاملات کاجائزہ لیاگیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے جاری اہم منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے ۔وزیراعظم نے نظام تعلیم اور یونیورسٹیوں کے حوالے سے بھی جزا و سزا کا نظام متعارف کرانے کی ہدایت کردی،وزیراعظم نے کہااعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے حکومتی پالیسیوں کا موثر طریقے سے نفاذ یقینی بنایا جا سکے ،نوجوانوں کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق علم و ہنر سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیرِ اعظم سے گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے ملاقات کی ۔ملاقات میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے بلوچستان میں امن و امان کی صوتحال میں مزید بہتری کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ہدایات جاری کیں۔ وزیراعظم سے تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر اور منتظم مرکزی سیکرٹریٹ زاہد حسین کاظمی نے بھی ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال، تنظیمی معاملات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا ہے رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران مقررہ ہدف سے 23 فیصد زائد ٹیکس وصولی ہوئی ۔اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا ٹیکس وصولی کے حوالے سے خوشخبری ہے کہ ایف بی آر نے جولائی اور اگست 2021 میں 850 ارب روپے اکٹھے کئے جو ہدف سے 23 فیصد زیادہ اور گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران جمع ہونے والے محاصل سے 51 فیصد زائد ہیں۔ 2 ماہ کی ٹیکس وصولیوں کی شرح سے امید ہے رواں مالی سال کیلئے 8295 ارب روپے کا ہدف آسانی سے پورا کرلیں گے ۔