واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی صدر جو بائیڈن نے فلسطین سے متعلق ٹرمپ کی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے ایک بار پھر دو ریاستی حل کی حمایت کردی، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر بائیڈن مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کریں گے ، امریکا فلسطین کی امداد بحال کرنے کا ارادہ رکھتاہے ، دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات بھی بحال کر دیے جائیں گے ، جنہیں صدر ٹرمپ نے معطل کردیاتھا۔امریکی سفیر کاکہنا تھا دوسرے ممالک اسرائیل کو ضرور تسلیم کریں لیکن اس سے مشرق وسطیٰ کا امن خراب نہیں ہونا چاہیے ۔ امریکی ایوان کی جانب سبکدوش صدر ٹرمپ کے مواخذے کا آرٹیکل سینٹ میں پیش کردیا گیا، مواخذہ کے آرٹیکل پر سینٹ میں کارروائی کا آغاز 8 فروری سے ہوگا ۔ ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹک پارٹی کے 9 ارکان نے مواخذے کیلئے آرٹیکل سینٹ میں جمع کرا یا، ٹرمپ پہلے سابق صدر ہوں گے جن کی مدت صدارت مکمل ہونے کے بعد پارلیمان میں مواخذہ ہوگا، مواخذے کا آرٹیکل پہنچانے والے ایک رکن ٹیڈ لیو نے اس کارروائی کو تاریخی قرار دیا، صدر جو بائیڈن نے کہا وہ جانتے ہیں کہ اس ٹرائل کا ردِ عمل بھی آئے گا لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو اس کے زیادہ برے اثرات ہوں گے ۔ دریں اثنا سابق صدر ٹرمپ نے حکومت مخالف تحریک چلانے اور بائیڈن حکومت کو ٹف ٹائم دینے اور عوامی رابطہ مہم کو تیز کرنے کے لیئے باقاعدہ دفتر کھول لیا ، دفتر میں ڈونلڈ ٹرمپ اپنے حمایتیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کرنے والے ہیں ، دفتر کے ایک عہدیدار کے مطابق باضابطہ دفتر کے قیام سے خط و کتابت ، عوامی بیانات ، اور ٹرمپ کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے گا ،ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ اپنے انتہا پسندانہ نظریات کے پرچار کیلئے خطرناک کھیل کھیلنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ، ٹرمپ جلد ہی عوامی ریلیوں کا آغاز کر کے حکومت کو مشکلات اور آزمائش میں ڈالنے کیلئے ملک گیر تحریک برپا کرنے والے ہیں۔ امریکی سینیٹ نے انتھونی بلنکن کی بطور وزیر خارجہ تعیناتی کی منظوری دیدی، سینیٹ میں انتھونی بلنکن کے حق میں 78 اور مخالفت میں 22 ووٹ پڑے ۔