وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے بچانے کے لئے متعلقہ اداروں کو تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پاکستان کو گزشتہ سال جولائی سے ٹڈی دل سے حملوں کا سامنا ہے۔ یہ ٹڈیاں افریقی ممالک ایتھوپیا ‘ صومالیہ‘ یمن اور پھر سعودی عرب اور عمان سے ہوتی ہوئی ایران کے راستے بلوچستان میںآئیں اور وہاں سے سندھ پر حملوں کے بعد پنجاب میں داخل ہوئیں اور فصلوں کی بربادی کا باعث بنیں۔ اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ میں انتباہ کیا گیا تھا کہ رواں سال جون اور وسط جولائی میں ٹڈی دل کے بڑے حملے کا خطرہ ہے کیونکہ اس وقت ٹڈی دل اپنی افزائش نسل کے دور سے گزر رہا ہے۔ حکومت نے اس سلسلہ میں اگرچہ کسانوں کے لئے آگاہی مہم شروع کر رکھی ہے، تاہم ضروری امر یہ ہے کہ ٹڈی دل کے حملوں کو ناکام بنانے کے لئے تمام تر توجہ فضائی سپرے پر دی جائے جبکہ زمینی طرز پر بھی فصلوں پر زیادہ سے زیادہ سپرے کو یقینی بنایا جائے۔ فضائی سپرے کے لئے حکومت نے رواں ماہ کے شروع میں ترکی سے پائپر بریورطیارہ بھی چھ ماہ کے لئے کرائے پر حاصل کیا تھا جوٹڈی دل سے بچائو کیلئے بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ لہٰذا جن علاقوں میں ٹڈی دل کے حملوں کا زیادہ خدشہ ہے وہاں زیادہ سے زیادہ فضائی سپرے کیا جائے اور کسانوں کو بھی اس بارے میں آگاہ رکھا جائے تاکہ وہ اپنے ذرائع سے بھی اپنی فصلوں کو ٹڈی دل کے حملوں سے بچا سکیں۔