اقوام متحد کے ادارہ برائے خوراک و زراعت نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے پاکستان سے معاہدہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے ٹڈی دل پر قابو پانے کے لئے فوری ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔صورتحال یہ ہے کہ پاکستان اس وقت ٹڈی دل کے خوفناک حملے کی زدمیں ہے۔ افریقہ سے ایران اور پھر بلوچستان کے راستے سندھ اور پنجاب میں داخل ہونے والے ٹڈی دل نے ہماری فصلوں کو بہت نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے کسان انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔ ٹڈی دل کی روک تھام کے لئے اس کے لئے بہت پہلے سے قومی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت تھی تاہم اس کے لئے کسانوں کی نہ صرف پوری طرح مدد نہیں کی گئی بلکہ انہیں ٹڈی دل سے نمٹنے کے لئے آگاہی بھی نہیں دی گئی ۔ دیر آید درست آید کے مصداق اقوام متحدہ کے ادارے ایف اے او کے ساتھ کیا گیا معاہدہ خوش آئند اقدام ہے اس سہولت سے بھر پور فائدہ اٹھایا جانا چاہیے اور اس سے ملنے والی تمام سہولتوں کو کسانوں تک پہنچایا جائے تاکہ وہ ٹڈی دل کی عفریت سے صحیح طور پر نمٹتے ہوئے اپنی فصلوں کو مزید برباد ہونے سے بچا سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ قومی سطح پر ٹڈی دل کے رواں حملے اور مستقبل میں بھی ایسے کسی امکانی حملے کے پیش نظر کسانوں کو بھرپور آگاہی دی جائے اور انہیں اس حوالے سے ریفریشرکورس کرائے جائیں تاکہ آئندہ وہ ٹڈی دل کے حملوں سے مقامی سطح پر بہتر طور سے نمٹنے کے قابل ہو سکیں۔