مکرمی!اس وقت جہاں ہمارا ملک کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون کی زد میں ہے اور تمام کاروبارِ زندگی تعطل کا شکار ہے۔،جبکہ ایک اور آفت کا ذکر نہ کرنا کسانوں کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔کسان کی انتھک محنت اور لگن ہی ہے کہ جس کی وجہ سے لوگوں کو اناج میسر آتا ہے اورملکی صنعتوں کی پیداواری شرح میں روز افزوں اضاٖفہ ہوتا ہے۔یہ آفت ٹڈی دل کا فصلوں پہ حملہ ہے ۔ٹڈی دل فروری میں صوبہ سندھ سے آغاز کر کے دوسرے صوبوںباالخصوص پنجاب میں بربادی کی داستان رقم کر رہی ہے۔وہ غریب جن کا پورے سال کا گزر بسر فصلوں پہ منحصر تھا۔وہ اب شدید کرب اور معاشی بدحالی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیںاس کے بر عکس ہم انتظامی حوالے سے اتنے گئے گزرے ہیں کہ ہمارے اربابِ اختیار آج تک کوئی ایسی پالیسی وضع نہیں کر سکے کہ کسی بھی ناگہانی آفت کا مناسب سدِ باب کر سکیں۔اس نازک وقت میں حکومت ہنگامی بنیادوں پہ اس کے سدِباب کے لیے مناسب اور بروقت اقدامات کرے تاکہ ٹڈی دل کے مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ (عمران خان بوڑانہ،تحصیل نور پور،ضلع خوشاب)