’گوگل میپ ‘ سروس سے آخر کون واقف نہیں، آج کل ہر دوسرا شخص اِس ایپلی کیشن کا استعمال اپنے مطلوبہ مقامات تک بآسانی اور کم وقت میں پہنچنے کے لیے کر رہا ہے۔ ’گوگل میپ‘ نہ صرف آپ کے شہر کا نقشہ اور کسی مخصوص مقام تک پہنچنے کا بہتر راستہ تجویز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ یہ ٹریفک کی تازہ صورتحال، فاصلہ، مقام تک پہنچنے کا وقت اور دیگر بہت سی معلومات فراہم کرتا ہے۔ تاہم اب جلد ہی ہواوے سمارٹ فون استعمال کرنے والے صارفین کو مذکورہ سروس کی ضرورت نہیں رہے گی کیونکہ ’ہواوے‘ کی جانب سے گوگل سے بہتر سروس اور جدید آپشنز متعارف کروائے جانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ یہ ایپلی کیشن یقینا ’گوگل میپ‘ کے لیے ایک چیلنج ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ یوں اِس کے صارفین کی تعداد گھٹ جائے گی۔ ہواوے کی میپنگ سروس متعارف کروائے جانے کے بعد وہ تمام ایپلی کیشنز اور سروسز جو مختلف نیویگیشن سروسز مہیا کرتی ہیں وہ اپنی تخلیق کی بجائے ہواوے میپنگ ٹیکنالوجی سے مستفید ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر ’اوبر یا کریم‘ ٹیکسی سروسز اپنی ذاتی میپنگ ٹیکنالوجی کے بجائے جدید ترین ہواوے ٹیکنالوجی سے کم فیس ادا کر کے مستفید ہو سکتی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں بہت کم ایسی ’انٹرنیٹ میپنگ سروسز‘ دستیاب ہیں جو ’گوگل میپ‘ کا مقابلہ کرنے کے قابل ہیں۔ اِسی لیے ’ہواوے‘ کی نئے سروسز کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ ہواوے کے ذریعہ نقشہ سازی کرنے والی اس نئی سروس کو ، میپ کٹ (Map Kit)کا نام دیا گیا ہے۔ میپ کٹ ایپلی کیشن اور سافٹ ویئر ڈویلپرز کو اسٹریٹ نیویگیشن سسٹم مہیا کرے گا جو مختلف ایپس میں استعمال کیا جا سکے گا۔ یہ میپ کٹ اپنی میثاقِ حقیقت سے متعلق نقشہ سازی کی وجہ سے دیگر نقشہ سازی کی سروسز سے بہتر ہے۔ گوگل نے حال ہی میں ’اے آر واکنگ‘ سمتوں کا آغاز کیا اور اِس بات کے قوی امکانات ہیں کہ ’ہواوے‘ کی نئی سروسز بھی اِس اضافے کے ساتھ متعارف کروائی جائے گی۔ ہواوے ایک روسی انٹرنیٹ سروس Yandexکے ساتھ شراکت میں ہے تاکہ میپ  کٹ کو مقامی نقشہ سازی کی خدمات سے مربوط کر سکے۔ گوگل میپس کو 2005 میں لانچ کیا گیا تھا اور یہ پوری دنیا میں پھیلنے والی سب سے بڑے پروڈکٹس میں شمار کیا جاتا ہے۔ لہٰذا، گوگل کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لئے ہواوے کو اپنے نقشوں میں بھاری رقم خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔