کراچی،اسلام آباد(این این آئی)مطالبات کی عدم منظوری پر آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ملک گیر ہڑتال کر دی جس کے بعد ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی ترسیل معطل ہوگئی ہے ۔ ہڑتال کے باعث ملک میں ایک بار پھر پٹرول بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے جبکہ دوسری جانب آئل ٹینکرز مالکان ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لاتعلقی کا اعلان کیاہے ۔آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے بتایاکہ حکومت سے مطالبات کی منظوری کیلئے وقت مانگا تھا لیکن حکومت نے مطالبات مانے اورنہ ہی ملنے کا وقت دیا۔ اس لئے موجودہ حالات میں کاروبار کرنے سے قاصر ہیں۔آل پاکستان آئل ٹینکرز کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں عابد آفریدی، اقبال جہانگیری اور اسرار شنواری کے مطابق کمپنیوں نے کیو سسٹم ختم کرکے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کردیا ہے جس کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ انکم ٹیکس کی شرح 3 سے کم کرکے 2 فیصد کی جائے ۔انکم ٹیکس ود ہولڈنگ ایجنٹ ریٹ میں بھی 1 فیصد کمی کی جائے ۔دوسری جانب آل پاکستان آئل ٹینکرزمالکان ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین میر شمس شہوانی نے بتایاکہ ٹینکرز مالکان کے منشی ایک ٹینکر کا نمبر لگوانے کے 10 ہزار روپے لیتے تھے ۔کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے ان کا دھندہ بند ہوگیا ہے ۔ اصل مسئلہ ان کا یہی ہے اور باقی ایشوز کو بلاوجہ شامل کیا گیا ہے ۔ادھر بعض تیل کمپنیوں نے آج سے کراچی میں پٹرول سپلائی دینے سے معذرت کرلی ۔پٹرولیم رٹیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق پمپس کی جانب سے تیل آرڈرز نہیں لیے جارہے ۔دوسری طرف سندھ میں گیس بحران شدت اختیار کرنے کے بعد صنعتوں اور سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی معطل کردی گئی۔سی این جی سٹیشنز کو 29 جون تک گیس فراہمی بند رہے گی جب کہ صنعتوں کی پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہیں اور کئی صنعتوں کو تالے لگ گئے ہیں۔ گھریلو صارفین کو بھی گیس کی قلت کا سامنا ہے ، عوام کو گیس کے کم پریشر اور زائد بلوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔