سری لنکا کی بی کلاس کرکٹ ٹیم نے تیسرے اور آخری میچ میں اے کلاس کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کو 13 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز صفر تین سے جیت کر وائٹ واش کر دیا۔ سری لنکا کی ٹیم کے ہاتھوں قومی ٹیم کو پہلی مرتبہ کلین سویپ ہوا ہے جو ایک داغ ہے جسے دھویا نہیں جا سکتا۔ اس میں تو کوئی شبہ نہیں کہ لاہور میں بہترین حفاظتی انتظامات میں تینوں میچ بہترین ہوئے اور شائقین کی بڑی تعداد نے یہ میچ دیکھے ہیں لیکن اس میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ تینوں میچوں میں مہمان ٹیم نے شاہینوں کو پرواز کا کوئی موقع نہیں دیا جس پر قومی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستانی ٹیم نے کسی بھی میچ میں اے کلاس ٹیم ہونے کا ثبوت نہیں دیا اور ہر میچ یکطرفہ ثابت ہوا یہ ناقص کارکردگی قومی ٹیم کے منتظمین، کپتان اور کھلاڑیوں پر سوالیہ نشان ہے۔ تاہم قومی ٹیم کی شکست کے باوجود کسی غیر ملکی ٹیم کا پاکستان آکر میچ کھیلنا اطمینان بخش صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف کرکٹ کے فروغ کا باعث بنے گی بلکہ پاکستان میں سکیورٹی کے حوالے سے جو خدشات جنم لے رہے تھے وہ ختم ہو گئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دس سال بعد پاکستان میںسری لنکا کی قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لئے رضامندی کا اظہار کر دیا ہے جس سے باقی ٹیموں کے لئے پاکستان آنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
ٹی ٹونٹی سیریز میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی
جمعه 11 اکتوبر 2019ء
سری لنکا کی بی کلاس کرکٹ ٹیم نے تیسرے اور آخری میچ میں اے کلاس کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کو 13 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز صفر تین سے جیت کر وائٹ واش کر دیا۔ سری لنکا کی ٹیم کے ہاتھوں قومی ٹیم کو پہلی مرتبہ کلین سویپ ہوا ہے جو ایک داغ ہے جسے دھویا نہیں جا سکتا۔ اس میں تو کوئی شبہ نہیں کہ لاہور میں بہترین حفاظتی انتظامات میں تینوں میچ بہترین ہوئے اور شائقین کی بڑی تعداد نے یہ میچ دیکھے ہیں لیکن اس میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ تینوں میچوں میں مہمان ٹیم نے شاہینوں کو پرواز کا کوئی موقع نہیں دیا جس پر قومی ٹیم کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستانی ٹیم نے کسی بھی میچ میں اے کلاس ٹیم ہونے کا ثبوت نہیں دیا اور ہر میچ یکطرفہ ثابت ہوا یہ ناقص کارکردگی قومی ٹیم کے منتظمین، کپتان اور کھلاڑیوں پر سوالیہ نشان ہے۔ تاہم قومی ٹیم کی شکست کے باوجود کسی غیر ملکی ٹیم کا پاکستان آکر میچ کھیلنا اطمینان بخش صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف کرکٹ کے فروغ کا باعث بنے گی بلکہ پاکستان میں سکیورٹی کے حوالے سے جو خدشات جنم لے رہے تھے وہ ختم ہو گئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ دس سال بعد پاکستان میںسری لنکا کی قومی ٹیم نے ٹیسٹ میچ کھیلنے کے لئے رضامندی کا اظہار کر دیا ہے جس سے باقی ٹیموں کے لئے پاکستان آنے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں جمعه 11 اکتوبر 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں