کراچی (سٹاف رپورٹر،صباح نیوز ) سندھ ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کی امیدوار پلوشہ خان کو سینٹ الیکشن2021 کیلئے اہل قرار دیا۔ پیر کوسندھ ہائیکورٹ میں پلوشہ خان کوسینٹ الیکشن سے روکنے کے معاملے پر سماعت ہوئی، پلوشہ خان کی جانب سے فاروق نائیک پیش ہوئے ۔ اعتراض کنندہ عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا میں سینٹ الیکشن کی تشریح کرنا چاہتا ہوں۔عدالت نے کہا پہلے یہ بتائیں پلوشہ کو الیکشن سے کیسے روکا جا سکتا ہے ۔ عاقب راجپر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا پلوشہ خان نے جعل سازی سے ووٹ کراچی منتقل کرایا، اسی لیے تو کہا جاتا ہے کہ غریب کے لیے کچھ اور امیر کے لیے کچھ اور قانون۔ عدالت نے کہا ووٹ منتقل کرنے کا تو باقاعدہ قانون موجود ہے ، یہ عدالت اپیلیٹ ٹربیونل نہیں جو دستاویزات کا جائزہ لے ، نمائندہ الیکشن کمیشن کا کہنا تھا شناختی کارڈ غلط یا ٹھیک یہ کام نادرا کا ہے ، ہمیں پلوشہ خان کے ووٹ یا شناختی کارڈ پر اعتراض نہیں۔ فاروق نائیک نے کہاقانون میں صوبے سے منتقلی پر کوئی ہرج نہیں، بہت سے لوگوں نے سندھ سے پنجاب میں الیکشن لڑا، دلائل سننے کے بعد عدالت نے پلوشہ خان کے خلاف درخواست مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ نے حکومتی امیدوارفیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف دائر درخواست پر سماعت درخواست گزار قادر خان مندوخیل کی غیر حاضری کے باعث غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔