لاہور(قاضی ندیم اقبال)پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے پیروکاروں نے وفاقی حکومت کی جانب سے حریت قائد سید علی گیلانی کو پاکستان کا سب سے بڑا ایوارڈ دینے کے عمل کو خوش آئند قرار دے دیا ۔روزنامہ 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان سکھ گورودوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ نے کہا کہ مودی سرکار کے توسیع پسندانہ عزائم عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں۔ عالمی انسانی حقوقی کی تنظیموں کی کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی مظالم پر خاموشی لمحہ فکر یہ ہے ۔ بھارت میں مسلمانوں سمیت کوئی مذہبی اقلیت محفوظ نہیں،گذشتہ سالوں کے دوران اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر حملوں میں زبردست اضافہ ہو اہے ، کشمیری مائیں بہنیں بیٹیاں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں ہیں۔ ہم ان مظالم کے خلاف نہ صرف دنیا بھر میں آواز بلند کرتے رہیں گے ، بلکہ انکے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ سکھ مذہب کے پیروکار مظلوم کشمیریو ں کو کسی طور پر بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔تمام پاکستانی رنگ، نسل، مذہب، سیا ست سے بالا تر ہو کر بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے ۔خطیب بادشاہی مسجد مولانا سید عبد الخبیر آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان خطے میں قیام امن اور استحکام کے خواہاں ہیں تو دوسری جانب مودی سرکاری کی ہندوتوا پالیسیاں علاقائی امن واستحکام کے لئے خطرہ ہیں۔بھارتی حکومت اپنی داخلی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے منفی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ۔بھارت میں مسلمانوں سمیت بسنے والی تمام اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔ مودی سرکار کی ایمائپر گذشتہ ایک سال سے زائد عرصہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کی تذلیل کا سلسلہ سرکاری سطح پر جاری ہے ۔ پاکستا ن ہندو کونسل کے چیئر مین ڈاکٹر منور چاند نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار نے کشمیریوں کے حقوق گذشتہ ایک سال سے ضبط کر رکھے ہیں۔بھارت نے خصوصی حیثیت تبدیل کرکے مقبوضہ وادی کو جیل میں تبدیل کر رکھا ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام بد ترین مشکلات کا شکار ہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ہندووں کا متعصبانہ رویہ ، قیام پاکستان کا باعث بنا۔