لہاسا(نیٹ نیوز)تبت کے پہاڑوں پر ایک ایسی جڑی بوٹی پائی جاتی ہے ،جس کی قیمت سونے سے بھی زیادہ ہے ۔اس بوٹی کو تبت کی مقامی زبان میں یرساگمباکہا جاتا ہے ، جس کامطلب ہے ’ ’گرمی کی گھاس اور سردی کا کیڑا‘‘ ۔یہ جڑی بوٹی ایک سنڈی اور پھپھوندی یا کائی کا جوڑ ہے ،ایک طفیلی پھپھوندی سنڈی کو نشانہ بناتی ہے اوراسے زمین کے نیچے حنوط کردیتی ہے ۔زمین میں دبی اس سنڈی سے جڑی بوٹی یرساگمبا جنم لیتی ہے ۔یرساگمبا صرف ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے اور سطح مرتفع تبت میں 3سے 5ہزار میٹر بلندی پر ملتی ہے ۔یہ دنیا کی سب سے مہنگی بوٹی ہے اور لوگوں کا خیال ہے کہ اس سے دمے ، کینسر اور بانجھ پن کا علاج کیا جا سکتا ہے اسی لیے اسے ہمالیہ کی ویاگرا بھی کہا جاتا ہے ۔عالمی منڈی میں ایک کلو یرساگمبا کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک ہو سکتی ہے ۔ہر برس مئی اور جون میں ہزاروں نیپالی پہاڑوں کا رخ کرتے ہیں۔ دیہات ویران ہو جاتے ہیں، سکول بند کر دیئے جاتے ہیں اور گلیاں سنسان ہو جاتی ہیں۔