کراچی (ایس ایم امین)نیب سندھ کے 11 محکموں میں 900 ارب روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات کے لیے سرگرم ہوگئی،چیئرمین نیب کی جانب سے کیس جلد نمٹانے کا ٹاسک ملنے کے بعدصوبہ میں 40 موجودہ اورسابق بیوروکریٹس اور21 سیاستدانوں کی گرفتاری کے لیے تیاری شروع کردی ۔ چیئرمین نیب کی جانب سے کرپشن کیسزجلد نمٹانے کی ہدایت ملنے کے بعد نیب کے انٹیلی جنس یونٹ کومتحرک ہوگیا اورجعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہونے والوں کوفوری اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔نیب سندھ کے معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے محکمہ بلدیات، خزانہ، تعلیم، صحت، ریونیو، آبپاشی، ورکس اینڈ سروسز، فشریز اینڈ لائیو سٹاک، اطلاعات، ثقافت، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور دیگرمیں 900 ارب روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں،بعض کیسزمیں ابتدائی تحقیقات مکمل کرکے جمع کیے گئے شواہد کوحتمی شکل دینے اوراعلی حکام سے مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے رجوع کرنے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے نیب سندھ کواس بات کے ٹھوس شواہد ملے ہیں کہ 11 محکموں میں 900 ارب روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن میں لوٹا جانے والا پیسہ منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کے ذریعہ بیرون ملک منتقل کیا گیا اوراس سلسلے میں سہولت کاری میں ملوث 40 موجودہ اورسابق بیوروکریٹس کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے جبکہ ضمانت پررہا بعض افراد کی گرفتاری کے لیے بھی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔نیب ذرائع نے تصدیق کی کہ 21 موجودہ اورسابق حکومتی شخصیات نیب کے ریڈار پرہیں جن میں وزیراعلیٰ سندھ کے موجودہ مشیراورمعاونین خاص ، صوبائی وزراکے علاوہ سابق حکومتی شخصیات بھی شامل ہیں جنہیں گرفتارکرنے کی حکمت عملی بنائی جارہی ہے ۔