فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس نے تخریب کاروں کے خلاف ایکشن کی فعالیت کو ثابت کرنے کے لئے 10اقدامات تجویز کئے ہیں۔ پاکستان میں صرف گزشتہ 6ماہ کے دوران 5ہزار سے زائد بنک اکائونٹس کو بند کرنے کے علاوہ ان میں موجود رقوم منجمد کی جا چکی ہیں۔غیر ملکی زرمبادلہ کی نقل و حمل پرنظر رکھ کر منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے لئے سخت سزائیں تجویزکرنے کے لیے قومی اسمبلی نے فارن ایکسچینج ریگولیشنز میں ترمیم کا بل بھی منظور کیا ہے۔ یہاں تک کہ لشکر جھنگوی، جماعت الدعوۃ ،لشکر طیبہ، مولانا مسعود اظہر کے علاوہ پاکستان میں خیراتی ادارے چلانے والی مذہبی تنظیموں پرپابندی لگائی جا چکی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اخلاص کی اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں بھی منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر مربوط کوششوں پر زور دیا تھا۔ اس سے مفر نہیں کہ ماضی میں پاکستان سے سرمایہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل ہوتا رہا ہے ۔ وزیر اعظم نے کرپشن اور لوٹ مار کی دولت کے دہشت گردی میں استعمال ہونے کے امکانات کا کا خدشہ بھی ظاہرکیا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں پاکستان کو شامل کروانے میں بھارتی لابی کا عمل دخل ہے ۔بہتر ہو گا حکومت ایف اے ٹی ایف کی تجاویز پر عملدرآمد کے ساتھ بھارتی عزائم کو بے نقاب کرے تاکہ وطن عزیز کو بھارتی شر انگیزی سے محفوظ رکھا جا سکے۔